بیوی جس گرجا گھر کو چندہ دیتی رہی شوہر نے اسے ہی آگ لگاڈالی
روس کے ایک شخص نے اس گرجا گھر کو آگ لگادی جس کو اس کی بیوی چندہ دیتی تھی۔
روس کے ضلع سینٹ پیٹرز برگ کے گاؤں پارگولوو میں واقع سینٹ بیزل نامی گرجا گھر میں 26 جون کو آگ لگ گئی، جس نے عمارت کی چھت اور دیواروں کو لپیٹ میں لے لیا۔
آگ نے بڑی تیزی سے گرجا گھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اگر مقامی آبادی اپنی مدد آپ کے تحت اقدامات نہ کرتی تو ریسکیو عملے سے پہلے ہی گرجا گھر مکمل طور پر جل کر بھسم ہوجاتا۔
ابتدا میں لوگوں کا خیال تھا کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی جب کہ کچھ کا خیال تھا کہ یہ واقعہ ایک بڑا اور زیادہ خوبصورت گرجا گھر بنانے کے لیے ایک الہامی نشان ہے۔
آگ لگانے والے شخص کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی مقامی گرجا گھر میں رضاکارانہ طور پر خدمات سرانجام دیتی ہے، وہ خود ہفتے کے ساتوں دن کام کرتا ہے، اس کے چار بچے ہیں لیکن اس کی بیوی اس کی کمائی ہوئی ہر چیز گرجا گھر کو عطیہ کردیتی ہے۔ اسی وجہ سے اس کا بیوی سے جھگڑا ہوا ، اور اس نے فیصلہ کیا کہ وہ یا تو اپنی بیوی کے ساتھ کچھ کرگزرے گا یا گرجا گھر کو ہی جلا دے گا۔
اتوار کے روز وہ پیٹرول کا ایک کنستر لے کر گرجا گھر تک پہنچا، دیواروں پر ایندھن چھڑکا اور اسے آّگ لگادی لیکن ایسا کرنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنایا کہ گرجا گھر میں کوئی نہ ہو۔
پولیس کے سامنے بھی اس شخص نے بے گناہی کے دعوے کے بجائے حراست میں لینے کو کہا، معاملہ عدالت میں گیا تو جج نے بھی اسےے قید کرنے کے بجائے فیصلہ سنائے جانے تک گھر بھیج دیا۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ عدالت کی جانب سے اسے ملنے والی آزادی بچوں کی وجہ سے تھی یا پھر مجرمانہ ریکارڈچ نہ ہونے کی وجہ سے، لیکن کم از کم وہ شخص فی الحال آزاد ہے۔