اپوزیشن اراکین اسمبلی کی نئی منطق‘ بجلی لوڈشیڈنگ پر پانچ منٹ احتجاجاً اجلاس سے بائیکاٹ
کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں حکومتی بینچوں کے ہاں میں ہاں ملا کر تمام مراعات لینے والے اپوزیشن اراکین اسمبلی نے بجٹ سیشن کے اجلاس میں اس وقت عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے ایک نئے منطق کیا یعنی مرکزی حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود بلوچستان میں لوڈشیڈنگ کے متعلق احتجاج رےکارڈ کرانے کےلئے اسمبلی اجلاس سے پانچ منٹ کےلئے بائےکاٹ اور بعد مےں واپس آکر وزےراعلیٰ بلوچستان کی بجٹ سے متعلق تقرےر کے دوران تالےاں بجاتے رہے ‘تفصےلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز قائمقام سپےکر سردار بابر خان موسیٰ خےل کی صدارت مےں اےک گھنٹہ تاخےر سے منعقد ہوا اجلاس کے دوران اپوزےشن اراکےن اسمبلی نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خےال کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت بلوچستان مےں طوےل لوڈشےڈنگ سے عوام تنگ آچکے ہےں آئے روز لوڈشےڈنگ مےں اضافہ ساتھ مےں آنکھ مچولی اور وولٹےج کی کمی بھی آرہی ہے واپڈا کی اس ناروا روےہ کے خلاف ہم احتجاج کرتے ہےں واضح رہے کہ ےہ اراکےن اسمبلی اےک طرف صوبائی حکومت مےں حکومتی ارکان کے ساتھ ملکر تمام چےزوں پر ہاں مےں ہاں ملاتے ہےں اور دوسری جانب وہ جماعتےں ہےں جن مےں جمعےت علماءاسلام ‘بلوچستان نےشنل پارٹی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی ہے جو مرکزی حکومت کا مکمل حصہ ہے۔