اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کوپ۔ 28 کے نتائج کا محتاط خیرمقدم
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے دبئی میں ہونے والی ماحولی کانفرنس کوپ۔ 28 کے نتائج کا محتاط انداز میں خیرمقدم کیا ہے ۔ کوپ۔ 28 کے موقع پر تقریباً 200 ممالک نے فوسیل فیول سے ایندھن کے دیگر ذرائع کی طرف منتقلی کے روڈ میپ کی منظوری دی ہے۔
سیکرٹری جنرل نے ا پنے ردعمل میں کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے ضمن میں دنیا کے سرکردہ حصہ داروں کا تذکرہ کئی سالوں کے بعد آیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوسل فیول کا دور اب ختم ہونا چاہیے اور اس کا اختتام انصاف اور مساوات کے ساتھ ہونا چاہیے۔انہوں نے فوسل فیول کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے کی مخالفت کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ فوسل فیول فیز آؤٹ ناگزیر ہے چاہے وہ اسے پسند کریں یا نہ کریں اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں اوسط اضافے کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنا، جو 2015 کے پیرس معاہدے میں طے شدہ اہم اہداف میں سے ایک ہے، فوسل فیول کے مرحلہ وار خاتمے کے بغیر ناممکن ہو گا اور اس حقیقت کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اگرچہ کوپ ۔ 28 کے موقع پر 2030 تک قابل تجدید ذرائع کی صلاحیت کو تین گنا کرنے اور توانائی کی کارکردگی کو دوگنا کرنے کے وعدوں پر بھی اتفاق کیا گیا اور ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کو اپنانے اور اس سلسلہ میں فنڈز کی فراہمی کے حوالہ سے پیش رفت بھی ہوئی تاہم فنڈز کی فراہمی کے وعدے ناکافی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کو موسمیاتی انصاف کی فراہمی کے لیے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
بہت سے کمزور ممالک کے جہاں ایک طرف قرضے بڑھ رہے ہیں تو دوسری طر ف ان کےساحلی علاقے سمندروں کی بلند ہوتی سطح کے باعث ڈوبنے کے خطرے سے دوچار ہیں ، اس صورتحال میں ان کے لئے کافی فنڈز مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات میں تاخیر اور غیر فیصلہ کن یا جزوی اقدامات کی متحمل نہیں ہو سکتی اور کثیر الجہتی انسانیت کے لئے بہترین امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے بحرا ن کے تناسب سے حقیقی، عملی اور بامعنی حل پر اتفاق ناگزیر ہے۔ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلیوں کے شعبہ کے سربراہ سائمن سٹیل نےاپنے رد عمل میں کہا کہ کوپ ۔ 28 میں اگرچہ حقیقی پیش رفت کی گئی تھی لیکن اس حوالہ سے اعلان کردہ اقدامات کلائمیٹ ایکشن لائف لائن ہیں، نہ کہ حتمی اقدامات ۔
اقوام متحدہ کی سالانہ ماحولیاتی کانفرنس کا تازہ ترین ایڈیشن 30 نومبر کو دبئی میں شروع ہوا جس کی افتتاحی تقریب میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سمیت عالمی رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔