سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹویٹ میں عائد الزامات کی کوئی بنیاد نہیں، پانچ لاکھ غیر قانونی مقیم افراد پاکستان سے رضاکارانہ طور پر گئے، انہیں جبری طور پر نہیں نکالا گیا، مرتضیٰ سولنگی

0

نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹویٹ میں عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ لاکھ غیر قانونی مقیم افراد پاکستان سے رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس گئے، انہیں جبری طور پر نہیں نکالا گیا، ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے حکومت پرعزم ہے، انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، اس حوالے سے کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے،

الیکشن کمیشن کی مالی، انتظامی اور سیکورٹی ضروریات پوری کریں گے، انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں سیکورٹی اور مواقع حاصل ہوں گے، خوشی ہے کہ ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس آج 66 ہزار کی حد عبور کرچکا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے، ریاستی میڈیا پر کسی رجسٹرڈ سیاسی جماعت کی کوریج پر پابندی نہیں، تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج دی جا رہی ہے،

پاکستان اس وقت مضبوط ہوگا جب اس کی زبان اور کلچر مضبوط ہوں گے، پی ٹی وی بولان کی نشریات بلوچستان کے دور دراز علاقوں تک پہنچانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں کوئٹہ پریس کلب میں صوبائی وزراءکے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پرعزم ہے، 8 فروری کو ملک بھر میں انتخابات ہوں گے، اس بارے میں کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس فریضے کو سرانجام دے گی۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہمارے آئین کی تمہید میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے، ہمیں جس حالت میں ملک ملا ہے، اس سے بہتر حالت میں اگلی منتخب حکومت کے حوالے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 66 ہزار کی حد عبور کر چکا ہے، ڈالر کی قدر میں بھی کمی ہوئی ہے، کچھ لوگ افواہیں پھیلا رہے تھے کہ آئی ایم ایف کے اگلے بورڈ میں پاکستان کا کیس شامل نہیں جبکہ بلومبرگ کی آج کی خبر ہے کہ 11 جنوری کو پاکستان آئی ایم ایف بورڈ کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

پی ٹی وی کوئٹہ سینٹر کے دورہ کے حوالے سے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان ملک کے جغرافیائی رقبہ کا 43 فیصد حصہ ہے جو تاریخی اعتبار سے ایک متنوع صوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی بولان کی نشریات کو انٹینا کے ذریعے بلوچستان کے دور دراز علاقوں تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 17 دسمبر سے پی ٹی وی بولان پر ہزارگی زبان میں بھی نشریات شروع کی جا رہی ہیں، پی ٹی وی بولان کی تکنیکی اور ہیومن ریسورس ضروریات کو پورا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے اختیارات اور مدت محدود ہے، کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان کے صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے جو بھی ممکن ہوگا، اقدامات اٹھائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہر جماعت عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے، جمہوریت کے اندر شور ہوتا ہے، خاموشی نہیں ہوتی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹویٹ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین کے ٹویٹ میں جو الزامات عائد کئے گئے ان کی کوئی بنیاد نہیں، پانچ لاکھ غیر قانونی مقیم افراد پاکستان سے رضاکارانہ طور پر گئے، انہیں جبری طور پر نہیں نکالا گیا۔

اس ٹویٹ سے انتخابات میں ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس سے دوسری سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں انہیں زیادہ فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں سیکورٹی اور مواقع حاصل ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کا پاکستان کے سیاسی نظام اور سیاسی تاریخ میں اہم کردار ہے، پاکستان کے آئین پر جن جماعتوں کے سربراہان کے دستخط ہیں، ان میں جمعیت علمائے اسلام بھی شامل ہے، جے یو آئی اور اس کے رہنماﺅں کے سیکورٹی خدشات کو دور کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، ہم اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان کے آئینی اور سیاسی نظام میں وہ واحد ادارہ ہے جس نے انتخابات کرانے ہیں، الیکشن کمیشن کو جہاں سیکورٹی کی ضرورت ہوگی، حکومت پاکستان فراہم کرے گی۔ پی ٹی وی بولان سے متعلق سوال پر نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اس وقت مضبوط ہوگا جب اس کی زبانیں اور کلچر مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ پی ٹی وی بولان پر نہ صرف ہزارگی زبان میں پروگرام شروع ہوں بلکہ براہوی، بلوچی اور پشتو زبانوں کی نشریات کے اوقات میں بھی اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی بولان کی نشریات اس وقت صرف کیبل اور سیٹلائٹ پر موجود ہیں، بلوچستان کے دور دراز علاقوں جہاں کیبل اور سیٹلائٹ کی سہولت میسر نہیں، وہاں انٹینا کے ذریعے پی ٹی وی بولان کی نشریات شروع کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ لوگ اپنی پسندیدہ زبانوں بلوچی، پشتو، براہوی اور ہزارگی میں پروگراموں کو سادہ انٹینا کے ذریعے دیکھ سکیں۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے مسائل سے بھی آگاہ ہوں، ریڈیو پاکستان کی زمین کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو اور پاکستان ٹیلی ویژن قومی نشریاتی ادارے ہیں، یہ ہمیشہ قائم رہیں گے، یہ دنیا کے بہترین براڈ کاسٹرز کے مقابلے میں آگے آئیں گے، ان کا مستقبل تاریخ نہیں درخشاں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پی ٹی وی کے کرنٹ افیئرز پروگراموں میں تحریک انصاف کے نمائندے موجود ہوتے ہیں، وہ اپنا موقف وضاحت کے ساتھ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی میڈیا پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پر کسی رجسٹرڈ سیاسی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج دی جا رہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.