وزیراعظم سے علماء کی ملاقات، کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم
کالعدم ٹی ایل پی کی وجہ سے پیدا پونے والی صورت حال پر علماءو مشائخ سے ملاقات میں علماء کی جانب سے وزیر اعظم کو سعد رضوی کو رہا کرنے کی تجویز دی گئی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے ماننے سے انکار کر دیاہے۔ اس بارے میں وزیراعظم کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت میں ہے عدالت ہی فیصلہ کرے گی، میں غلط روایت نہیں ڈالوں گا، آج دباؤ میں آ کر چھوڑا تو کل دیگر جماعتوں کے ارکان بھی سڑکوں پر آ کر اپنے لیڈر کی رہائی کا مطالبہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علماء سے ملاقات میں وزیراعظم نے فرانس کے سفیر کو نکالنے کے مطالبے سے متعلق اپنا موقف بھی پیش کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فرانس کے سفیر کو نکالنا ہمارے لیے نقصان کا باعث ہے، یورپی ممالک میں پاکستان کی ایکسپورٹ 10 ارب ڈالر ہے، ایسا مطالبہ ماننے سے یورپی ممالک کی مارکیٹ پاکستان کے لیے بند ہو جائے گی، صنعتیں، فیکٹریاں بند ہونے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، بیروز گاری بڑھے گی، ملک ایسی کسی صورت حال کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے علماء سے کہا ہے کہ میں معاملے کے پرامن حل کا خواہشمند ہوں، میرے دور حکومت میں کالعدم جماعت 6 بار سڑکوں پر آئی، میں بھی سچا عاشق رسول ہوں، ہم نے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی، عالمی سطح پر آواز بلند کی، ناموس رسالت پر آواز اٹھانے پر انہیں میرے ہاتھ مضبوط کرنا چاہیے تھے۔اس تمام صورت حال کا فائدہ مخالفین کو پہنچ رہا ہے، بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش کر رہاہے، عالمی سطح پر پاکستان کا ایمیج خراب ہو رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مظاہرین سے مذاکرات کیلئے علما و مشائخ کی 12 رکنی کمیٹی بنا دی گئی، جو حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ جو بھی معاہدے ہوئے ان کا وزیر اعظم کو علم تھا، میری کیا مجال کہ وزیر اعظم کو بتائے بغیر کوئی معاہدہ کروں، جو وزرا کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعظم کو اس معاہدے کا علم نہیں تھا وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے واضح کیا کہ سنجیدہ مذاکرات کو ہمیشہ خوش آمدید کہا جائے گا۔
سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ حامد رضا نے بھی وفاقی وزیر نورالحق کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ وزیراعظم نے بتایا ہے کہ وہ کوئی خون خرابہ نہیں چاہتے، وزیراعظم نے بتایا ملکی سلامتی اور رٹ پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ حامد رضا نے کہا کہ مظاہرین سے درخواست ہے کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں۔
وزیر مذہبی امور نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہر بحران سے نکلنا جانتے ہیں، وزیراعظم کی باڈی لینگویج میں ہمیشہ سکون ہوتا ہے، وزیراعظم پر امید ہیں جلد کوئی راستہ نکلے گا، رٹ کی بحالی کے لیے ریاست کا اپنا مؤقف ہے، پولیس کے شہداء کے ساتھ ہیں۔