خنجراب پاس کے ذریعے چین اور پاکستا ن کے درمیان آمدورفت میں حالیہ عرصے کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ، چینی اخبار
خنجراب پاس کے ذریعے چین اور پاکستا ن کے درمیان آمدورفت میں حالیہ عرصے کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ چائنا ڈیلی کی رپورٹ میں پاکستانی تاجر سیف اللہ بیگ جو گزشتہ 30 سال سے اس پاس سے سفر کر رہے ہیں، کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تقریباً 30 سال پہلے 20-40 لوگ خنجراب پاس سےسرحد عبور کرتے تھے لیکن اب یہ تعداد 200 سے 300 تک پہنچ گئی ہے ۔
انہوں نے پاک چین سرحد پر امیگریشن انسپکشن اور کسٹم کلیئرنس کی خدمات کو بہت اچھا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود سال میں تقریباً دس بار دونوں ممالک کے درمیان سفر کرتے ہیں اور پاکستان سے دستکاری کی اشیاء چین جبکہ چین سے کپڑے اور جوتے پاکستان لاتے ہیں اور ان کی سالانہ آمدن 8 لاکھ یوان کے قریب ہے۔
چینی اخبار کے مطابق صوبہ ہوبی کے شہر ووہان میں زیر تعلیم پی ایچ ڈی کے طالب علم اسماعیل نے بتایا کہ وہ آسان اور سستا ہونے کی وجہ سے چین سے اپنے ملک واپس جانے کے لئے خنجراب پاس کا استعمال کرتے ہیں۔ خنجراب امیگریشن انسپکشن سٹیشن کے اعداد و شمار کے مطابق 3 اپریل سے 13 نومبر تک کل تعداد 42 ہزار سے زیادہ افراد کی خنجراب پاس کے ذریعے آمدورفت ریکارڈ کی گئی جو 2019 کے مقابلے میں 63 فیصد زیادہ ہے۔
خنجراب امیگریشن انسپکشن اسٹیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر سونگ زیولیانگ نے بتایا کہ انٹری ایگزٹ گاڑیوں اور مسافروں کے لیے کسٹم کلیئرنس کے اقدامات کو مسلسل بہتر بنا یا جا رہا ، عوام اور کاروباری اداروں کے لیے ون سٹاپ طریقہ کار اور دیگر آسان اقدامات فراہم کر رہے ہیں،بزرگوں کے لئے خصوصی چینلز، زخمیوں، بیماروں اور ریسکیو اہلکاروں کے لیے ہنگامی چینلز، اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے منسلک منصوبوں میں شامل گاڑیوں، ڈرائیوروں اور مسافروں کے لیے الگ چینلز قائم کئے گئے ہیں۔