بھارتی پروڈیوسر ایکتا کپور قابلِ اعتراض مواد دِکھانے پر مشکل میں پڑ گئیں

0

بھارتی پروڈیوسر ایکتا کپور اپنی ویب سیریز میں قابلِ اعتراض مواد دِکھانے کے بعد مشکل میں پڑ گئیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے بالاجی ٹیلی فلمز لمیٹڈ کی جوائنٹ مینیجنگ ڈائریکٹر اور فلم ساز ایکتا کپور کو اپنی ویب سیریز میں قابلِ اعتراض مواد دِکھا کر نوجوان نسل کے ذہنوں کو آلودہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عدالت نے اس برہمی کا اظہار ایکتا کپور کی جانب سے اپنے خلاف جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کو چیلنج کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواست پر کیا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ کچھ کرنا پڑے گا کیونکہ ایکتا کپور اس ملک کی نوجوان نسل کے ذہنوں کو آلودہ کر رہی ہیں۔

بھارتی سپریم کورٹ کے ججز کے بنچ نے استدلال کیا کہ او ٹی ٹی مواد سب کے لیے دستیاب ہوتا ہے، ایکتا کپور لوگوں کو دیکھنے کے لیے یہ کس قسم کا انتخاب فراہم کر رہی ہیں؟

اُنہوں نے مزید کہا کہ فلم ساز نوجوانوں کے ذہنوں کو آلودہ کر رہی ہیں۔

ایکتا کپور کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے عدالت میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مواد سبسکرپشن پر مبنی ہوتا ہے اور اس ملک میں سب کو اپنے لیے انتخاب کرنے کی آزادی ہے۔

بنچ نے ایکتا کپور کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کی بالکل حوصلہ افزائی نہیں کی اور کہا کہ وہ ایسی اپیل دائر کرنے کے لیے قیمت ادا کریں گی کیونکہ وہ اچھے وکلاء کی خدمات حاصل کر سکتی ہیں۔

ججز کے بینچ کا کہنا ہے کہ  یہ عدالت ان لوگوں کے لیے نہیں ہے جو بااثر ہیں، یہ عدالت ان لوگوں کے لیے کام کرتی ہے جن کے پاس اپنی آواز اُٹھانے کے لیے سہولتیں نہیں ہیں۔

بینچ نے یہ بھی کہا کہ یہ لوگ جن کے پاس ہر طرح کی سہولتیں ہیں، اگر ان کو انصاف نہیں مل سکتا تو سوچیں ایک عام آدمی کا کیا حال ہے، ہم نے حکم نامہ دیکھا ہے اور ہمیں اس پر تحفظات ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے اس کیس کے فیصلے کو آئندہ سماعت تک محفوظ کر لیا ہے، جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.