بھارتی حکومت کسانوں کا احتجاج ختم کرانے میں ناکام :اقوام متحدہ نے مظاہرین کی حمایت کردی

0 12

نئی دہلی، نیو یارک :   بھارتی حکومت کسانوں کا احتجاج ختم کرانے میں ناکام ہو گئی ، اقوام متحدہ نے مظاہرین کے حق احتجاج کی حمایت کردی ،36برطانوی ارکان پالیمان نے مودی سرکار کیساتھ معاملہ اٹھانے کیلئے سیکرٹری خارجہ کو خط لکھ دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں احتجاج کرنیوالے کسان مودی سرکار کی متنازعہ زرعی اصلاحات کے خاتمہ کیلئے ڈٹ گئے ،وزیر زراعت نریندرا سنگھ تومر کیساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد کسانوں نے کہاکہ متنازعہ زرعی اصلاحات کے خاتمہ سے کم کسی بات پر سمجھوتا نہیں کرینگے ، کسان رہنما جگجیت سنگھ دھالیوال نے دوٹوک کہا حکومت کو کسان دشمن قوانین ختم کرنا ہونگے ۔کسانوں کو مطمئن نہ کرسکنے کے بعد وزیر زراعت نریندرا سنگھ تومر نے کہا مرکزی حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے پر عزم ہے اب اس معاملے پر بدھ کو غور کیاجائے گا ۔دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجرک نے کہا کہ کسانوں کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے ،بھارتی حکام کا انہیں مظاہرے کی اجازت نہ دینا غلط ہے ۔ادھر برطانیہ کے 36 ارکان پارلیمان نے بھارت میں زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاجی کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سے معاملہ بھارتی وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے ساتھ اٹھانے پر زور دیا ہے ۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق لیبر پارٹی کی ممبر پارلیمنٹ تنمن جیت سنگھ سمیت 36ارکان پارلیمنٹ نے اس حوالے سے برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومینیک راب کو ایک خط لکھا جس کی تحریر ہے کہ یہ برطانیہ میں رہنے والے سکھوں اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے دیگر لوگوں کے لیے گھمبیر مسئلہ ہے ، تاہم اس کا اثر بھارت کی دوسری ریاستوں پر بھی پڑے گا۔خط پرلیبر پارٹی، کنزرویٹیو اور سکاٹش نیشنل پارٹی کے 36ارکان پارلیمنٹ نے دستخط کئے ہیں۔ دریں اثنا کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بھارتی حکام کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا نئی دہلی میں احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ بھارت میں کھلاڑیوں کے بعد فنکار بھی کسانوں کی حمایت میں نکل آئے ،گزشتہ روز پنجابی فنکاردلجیت سنگھ دوسنجھ نے نئی دہلی میں کسانوں کے دھرنے کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کسان مطالبات پورے ہونے تک گھروں کو نہیں جائیں گے ، پنجابی گلوکارایمی ورک ،ہمانشی کھرانہ اور جسی گل نے بھی کسانوں کی حمایت کااعلان کیا ہے ۔واضح رہے کسانوں کوخدشہ ہے کہ مودی سرکارکی نئی زرعی اصلاحات کے بعد غلہ منڈیاں ختم ہو جائیں گی اور کسانوں کو اپنی اجناس کی فروخت کیلئے بے یارومددگار چھوڑ دیاجائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.