کوئٹہ: ڈاکٹرز پر پولیس کا لاٹھی چارج، ینگ ڈاکٹرز نے سروسز کا بائیکاٹ کردیا

0

کوئٹہ(آن لائن) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی حفاظتی کٹس کی عدم فراہمی پر احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر پولیس نے ہلہ بول دیا درجنوں ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سروسز کا بائیکاٹ کردیاتفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف حفاظتی کٹس کے لیے احتجاج کررہا تھا،مظاہرین سول اسپتال سے مارچ کرتے ہوئے وزیراعلی سیکریٹریٹ پہنچے تھے کہ اس دوران پولیس نے ڈاکٹرز اور طبی عملے پر لاٹھی چارج کردیا اور کئی ڈاکٹرز و طبی عملے کو گرفتار کرلیا ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ارکان کو دفعہ 144کی خلاف ورزی پر گرفتارکیاگیا جنہیں مختلف تھانوں میں منتقل کیاگیا ہے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا، انہیں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا، 150 سے زائدڈاکٹروں اورپیرامیڈیکس کو گرفتار کیا گیا انہوں نے کہا کہ ان حالات کے بعد کام کرنا ناممکن ہوگیا، حکومت جو کچھ کرتی ہے کرے چاہے نوکری سے نکالے، ہمیں دہشتگردوں کی طرح مارا گیا، اب ہمارے پاس کچھ نہیں، ہمیں سامان نہیں دیاجارہا حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم چین سے ڈاکٹر لے آئیں گے،حفاظتی کٹس کے بغیر ڈاکٹرز اور ان کے اہلخانہ کی زندگیاں دا پر لگی ہیں دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی، موجودہ صورتحال میں انہیں خدمات نہ دینے پر خود سوچنا چاہیے، ڈاکٹرز بھلے تنقید کریں، نعرے لگائیں لیکن سروسز ترک نہیں کرنی چاہئیں انہوں نے کہا کہ حفاظتی کٹس فراہم کرچکے ہیں، صرف گوگلز کا مسئلہ آرہاہے، گوگلز کی جگہ فیس شیلڈ فراہم کی ہے، مزید جو سامان آئے گا وہ بھی ڈاکٹرزمیں تقسیم کریں گے، چین میں مطلوبہ طبی آئٹمز کی قلت ہے، جو اسٹاک آیا وہ ڈاکٹرز میں تقسیم کر چکے ہیں، این ڈی ایم اے سے ملنے والے 50 ہزار سے زائد این 95 ماسک تقسیم کردیئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.