فلپائن کی امریکا کو ویزا پابندیوں کی دھمکی، دو سینیٹرز پر پابندی عائدبھی عائد کردیں

0

منیلا (این این آئی)فلپائن نے امریکا کی جانب سے ان کے عہدیداروں پر پابندیوں کے جواب میں دو امریکی سینیٹروں پر پابندی عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ ان کے شہریوں کو ملک میں داخلے پر ویزے کی پابندیاں متعارف کروائی جائیں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق فلپائن کے صدارتی ترجمان سلواڈور پانیلو کا کہنا تھا کہ سینیٹر رچرڈ ڈربن اور پیٹرک لیہے پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔امریکی سینیٹرز پر پابندیوں کی وجوہات سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ پابندیاں اس لیے لگائی گئی ہیں کیونکہ امریکا کے 2020 کے بجٹ میں ان عہدیداروں کو امریکا میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے ایک شق متعارف کروائی گئی ہے جو سینیٹر لیلاڈی لیما کو جیل بھیجنے میں شامل تھے۔رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کی مرکزی رہنما اور انسانی حقوق کی سابق کمشنر سینیٹر لیلا ڈی لیما فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوئیرٹو کے متنازع ڈرگ وار کی سخت ناقد ہیں اور وہ فروری 2017 سے منشیات کے الزام میں قید ہیں جبکہ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ بے گناہ ہیں اور سیاسی مخالفین انہیں نشانہ بنا رہے ہیں۔سلواڈور پانیلو نے کہا کہ اگر وہ امریکی بجٹ میں اس شق کو نافذ کریں گے تو پھر ہم تمام امریکیوں کی ہمارے ملک میں داخلے سے قبل ویزے کے حصول کے لیے اقدامات پر مجبور ہوں گے۔فلپائن کے شعبہ سیاحت کے مطابق امریکی سیاحوں کو مشروط طور پر ملک میں ایک مہینے تک ویزا فری داخلے کی اجازت ہے۔فلپائن کے صدارتی ترجمان نے کہا کہ اگر وہ ہمارے نظام اور قوم کی خومختاری پر مداخلت جاری رکھیں گے تو ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔دوسری جانب ڈی لیما نے جیل سے جاری اپنے ایک خط میں امریکا سینیٹرز کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے فلپائنی عہدیداروں کے حوالے سے شق متعارف کروائی اور کہا کہ استثنیٰ برقرار نہیں رہ سکتا۔انسانی حقوق کی سابق کمشنر کا کہنا تھا کہ ان کی قید سیاسی انتقام کا ایک حربہ ہے جو موجودہ صدر کی ایک دہائی سے زائد مبینہ ڈیتھ اسکواڈ کو بے نقاب کیا تھا جس نے ایک شہر کے میئر کو قتل کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.