بلوچستان کے نوجوان بے روزگاری کے باعث مسائل سے دوچار ہیں : ثناءبلوچ
دالبندین : بلوچستان کے لوگوں کے مسائل ہمیشہ اسمبلی فلور پر اٹھا کر اپنا کردار ادا کیا، ہمارا مقصد بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی ہے، ساڑھے تین سال تک ایک آمر جیسے وزیر اعلیٰ کی وجہ سے اپوزیشن کے نمائندوں کا فنڈز روکا گیا اور ان کے بدلے غیر منتخب لوگوں کو فنڈز جاری کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و رکن بلوچستان اسمبلی واجہ ثناءبلوچ نے بلوچستان اسمبلی کی لائبریری میں بی این پی ڈسٹرکٹ چاغی کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں بی این پی ڈسٹرکٹ چاغی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری محمد بخش بلوچ سینئر اراکین سردار عبدالخالق نوتیزئی، کامریڈ احمد یار سمالانی، مصطفی کمال ریکی، شیر دل مجاز اور اسپیکر بلوچستان کے ایڈوائزر سلیم سیاپاد شامل تھے۔
رکن بلوچستان اسمبلی واجہ ثناءبلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کا دکھ درد اپنا دکھ سمجھ کے ہمیشہ اسمبلی فلور پر اٹھاتا ہوں۔ بارڈر کا مسئلہ ہو یا بے روزگار نوجوانوں کا مسئلہ یا زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا مسئلہ ہو ہمیشہ اپنا قومی فریضہ سمجھ کر اسے نبھایا، کوئی ہماری تجاویز اور باتوں پر عملدرآمد کرے یا نہیں مگر ہم اپنا بھرپور کردار ادا کرکے اپنا حق ادا کررہے ہیں۔ بلوچستان مسائلستان کا گڑھ بن چکا ہے، مگر اسوقت بلوچستان کے ڈگری ہولڈرز نوجوان روزگار اور ملازمتیں نہ ہونے کی وجہ سے دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
بلوچستان کے لوگوں کا ذریعہ معاش بارڈر پر منحصر ہے مگر بارڈر پر بھی ہمارے لوگوں کو جائز کام کیلئے نہیں چھوڑا جارہا، جس سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ وفد نے رکن بلوچستان اسمبلی واجہ ثناءبلوچ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت آپ وہ واحد عوامی نمائندہ ہیں جو بلا تفریق پورے بلوچستان کے لوگوں کیلئے ایک امید کی کرن ہیں۔ بلوچستان کے تمام علاقوں کے لوگوں کو آپ جیسے رہنما پر ناز ہے۔ اسمبلی فلور پر آپ نے ہمیشہ ہماری نمائندگی کی ہے جس پر ہم آپکے مشکور ہیں۔