بانو قدسیہ کا یوم پیدائش ( کل ) منایا جائے گا
:ستارہ امتیاز و ہلال امتیاز کی حامل ملک کی معروف افسانہ و ناول نگار بانو قدسیہ کا یوم پیدائش (کل) 28نومبر منگل کو منایا جا ئے گا۔
بانو قدسیہ کے والد بدر الزماں گورنمنٹ فارم کے ڈائریکٹر تھے جن کا انتقال31سال کی عمر میں ہوگیا تھا۔ بانو قدسیہ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی قصبے فیروز پور بھارت میں ہی حاصل کی۔ انہیں بچپن سے ہی کہانیاں لکھنے کا شوق تھا جبکہ انہوں نے پانچویں جماعت سے باقاعدہ لکھنا شروع کیا۔ بانوقدسیہ نے ایف اے اسلامیہ کالج لاہور،جبکہ بی اے کنیئرڈ کالج لاہور سے کیا۔ 1949 میں انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے اردو میں داخلہ لیاجہاں وہ معروف مصنف اور دانشور اشفاق احمد کی کلاس فیلو رہیں۔ دسمبر 1956 میں بانوقدسیہ کی شادی اشفاق احمد سے ہوگئی۔
بانوقدسیہ نے 27 کے قریب ناول، کہانیاں اور ڈرامے لکھے۔ ان کی تصنیفات میں راجہ گدھ، سورج مکھی، فٹ پاتھ کی گھاس، ہجرتوں کے درمیان،موم کی کلیاں، شہر بے مثال، بازگشت، امربیل، دوسرا دروازہ،تمثیل،حاصل گھاٹ وغیرہ شامل ہیں۔ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں 2003 میں ستارہ امتیاز اور2010 میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔2010 میں ہی پاکستان اکیڈمی آف لیٹرزنے انہیں کمال فن ایوارڈ بھی دیا۔
وہ مختصر علالت کے بعد4 فروری 2017 کو 88 برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملیں