ریکوڈک کے سرمایے پر ہاتھ صاف کیا جارہا ہے : امان اللہ کنرانی

0 8

کوئٹہ : سابق ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ نے ریکوڈک کے نئے معاہدے پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے اسے صوبے کے سرمایے پر ہاتھ صاف کرنے کا ایک قدم قرار دیا ہے۔امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ کا دعوی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جرمانے کی رقم کو بڑھا چڑھا کر 11 ارب ڈالر ظاہر کیا ہے حالانکہ یہ ساڑھے پانچ ارب ڈالر تھی۔ انھوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اس جرمانے کی رقم کا اصل تعین مقامی ہائی کورٹ کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ریکوڈک کے معاملے پر سپریم کورٹ نے جولائی 2013 میں تمام بیرونی معاہدوں کو کالعدم و منسوخ کیا تھا مگر اب ایک اور معاہدہ کر کے بلوچستان کی تین سو سالہ قیمتی معدنی دولت جو سونے سے کہیں زیادہ قیمتی ذخائر ہیں کو قربانی کے بھینٹ چڑھا دیا گیا۔سابق ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق ریکوڈک کی مالیت اس وقت ایک ہزار ارب امریکی ڈالر ہے اور یہ چھ سو کلو میٹر کی حدود اربع اور تین سو سال کی پیداواری استعمال کی صلاحیت رکھتا ہے۔امان اللہ کنرانی کا کہنا ہے کہ بہتر ہے اس قومی دولت کو آئندہ نسلوں کے لتے بچا کر محفوظ رکھا جائے یا پھر کسی ایسی کمپنی کو دیا جائے جو ضلع چاغی میں ریفائنری لگائے تاکہ ہمیں ہماری آنکھوں کے سامنے اندازہ ہوسکے کہ ہماری دولت کی مقدار و قیمت کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.