کچلاک کے علاقے کلی ملازئی میں ڈکیتی کی انوکھی واردات
کچلاک کے علاقے کلی ملازئی میں ڈکیتی کی انوکھی واردات میںمسلح ڈاکو گھر سے گاڑی ، سونا ، ڈی ایچ اے کے پلاٹوں کے فائلز و دیگر قیمتی اشیا لے اڑے بلکہ انہوں نے گھر کے مالک اور خواتین کو زخمی بھی کیا ہے ۔ کچلاک کے کلی ملازئی کے محمد عباس کاکڑ کے مطابق ہفتہ کی سہ پہر جو 3افراد نے ان کے گھر میں داخل ہونے کے بعد ان کے والد اور گھر میں موجود خواتین کو یرغمال بنا کر گن پوائنٹ پر ڈی ایچ اے کے پلاٹوں کی فائلیں ، گھر میں موجود گاڑی نمبر AZF 370 ، جیولری کے سیٹس اور دیگر قیمتی اشیا چھین کر فرار ہوگئے ہیں ، واردات کے دوران عباس کاکڑ کے والد اور گھر کی خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں ، اس سلسلے میں متعلقہ پولیس کو اطلاع کردی گئی ہے ۔
دریں اثنا ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی محمد ایوب مریانی ، نائب صدر حاجی اختر کاکڑ نے کچلاک کے کلی ملازئی میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے ایگزیکٹو ممبر عباس کاکڑ کے گھر میں دن دیہاڑے ڈکیتی کی واردات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے ڈکیتی میں لوٹا گیا سامان اور ڈی ایچ اے کی فائلیں برآمد کرکے ملزمان کو کڑی سزا دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈکیتی کی واردات کے دوران چادر اور چاردیواری کی تقدس کی پامالی بھی کی گئی ہے جو ناقابل معافی جرم ہے اس معاملے پر ایوان صنعت و تجارت خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرے گی بلکہ ہر فورم پر صدائے حق بلند کیا جائے گا ۔ اس کے وارداتوں سے عام عوام اور خاص کر تاجر برادری میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے ہم وزیراعلی بلوچستان ، آئی جی پولیس و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کے لئے اقدامات اٹھائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچلاک کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد دندناتے پھرتے ہیں اور وہاں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔