پی ٹی ایف نے قومی کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے امریکی کوچ کی خدمات حاصل کر لیں
:پاکستان ٹینس فیڈریشن (پی ٹی ایف) نے قومی کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے معروف امریکی کوچ رابرٹ ڈیوس کی خدمات حاصل کر لیں۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی ایف کے صدر اعصام الحق قریشی نے ہفتہ کو رابرٹ ڈیوس کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اعصام الحق قریشی نے کہا کہ رابرٹ کا شمار دنیا کے ٹاپ ٹینس کوچز میں ہوتا ہے، یہ پاکستان ٹینس کے لیے ایک اہم موقع ہے، یہ پہلی بار ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے اس طرح کی صلاحیت کے حامل غیر ملکی کوچ کو لائے ہیں، یہ ان کو بہترین ممکنہ تربیت اور وسائل فراہم کرنے کے لیے ہماری لگن کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیڈریشن بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے ٹینس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے،اعصام الحق قریشی کے مطابق فیڈریشن نے کھلاڑیوں کو تربیت کے لیے قازقستان بھیجنے کے لیے بھی سرمایہ کاری کی ہے۔
رابرٹ ڈیوس نے دنیا میں 10 سے 15 اعلی رینکنگ کے کھلاڑی تیار کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا اسلام آباد میں وہ پہلے ہی ہمارے کوچز اور کھلاڑیوں کے لیے ایک ہفتہ طویل تربیتی سیشن کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایف کمپلیکس میں ایک جدید ترین جم مکمل ہونے کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ 20 فروری تک تیار ہو جائے گا۔اعصام الحق قریشی نے کہا کہ پی ٹی ایف نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ٹورنامنٹس اور انعامات بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک غیر ملکی فٹنس ٹرینر بھی اتوار کو اسلام آباد پہنچ رہا ہے تاکہ کھلاڑیوں کی جسمانی تربیت میں مدد کی جا سکے۔
پی ٹی ایف کے صدر نے رواں سال کے دوران ہونے والے بین الاقوامی ایونٹس کا ذکر کیا جہاں پاکستان کی ٹینس ٹیمیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گی ۔قومی ٹیم ایشین کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے ملائیشیا جائے گی جب کہ جونیئر ٹیم ساؤتھ ایشین کوالیفائرز میں حصہ لے گی۔ مزید برآں انڈر 14 ٹیم بھی ایک بین الاقوامی ایونٹ میں شرکت کے لیے تیار ہے۔2025 کو پاکستان ٹینس کے لیے “سنہری سال” قرار دیتے ہوئے اعصام الحق نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی کھلاڑی اسلامک گیمز اور ساؤتھ ایشین گیمز میں تمغے جیتیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قازقستان کے خلاف حال ہی میں ہونے والے ڈیوس کپ ٹائی میں پاکستان کی کارکردگی اچھی رہی لیکن وہ اس لائن سے آگے نہیں بڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر کے ڈیوس کپ ٹائی کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تجربہ کار کوچز محبوب خان اور عاصم خان جونیئر کھلاڑیوں کو تربیت دے رہے ہیں، پشاور میں 100 سے زائد اور فیصل آباد میں 150 بچے پہلے ہی کوچنگ حاصل کر رہے ہیں۔رابرٹ ڈیوس نے اس موقع پر کہا کہ پہلا تاثر جو مجھے یہاں ملا وہ یہ ہے کہ ہر کوئی کھلاڑی، کوچز اور پی ٹی ایف انتظامیہ بہت پرجوش ہیں۔ وہ ٹینس سے لگاؤ رکھتے ہیں اور بہتری لانا چاہتے ہیں۔
میں پاکستان میں جو ٹیلنٹ دیکھ رہا ہوں اس سے میں بھی بہت حد تک متاثر ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جونیئر کھلاڑیوں میں بے پناہ صلاحیتیں ہیں جبکہ سینئر کھلاڑی پہلے ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہیں ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو صرف بین الاقوامی مقابلے کے لیے مزید بہتری کی ضرورت ہے، اور مجھے یقین ہے کہ وہ بڑی چیزیں حاصل کر سکتے ہیں۔