اومی کرون نے سعودی عرب کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی
ریاض : اومی کرون وائرس کے تیزی سے پھیلاؤنے دنیا میں پھر خطرے کی گھنٹی بجادی ہے ، امریکا اور فرانس کے بعد سعودی عرب، جرمنی، آسٹریا اور بلغاریہ میں بھی ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز منظرعام پر آنے کا ریکارڈ بن گیا ہے جبکہ چین نے شہر تیانجن میں 1کروڑ چالیس لاکھ شہریوں کی ٹیسٹنگ کا آغاز کردیا اور سویڈن نے بھی پابندیاں مزید سخت کردی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اومی کرون کی صورت میں کورونا پھر تیزی سے پھیلنے لگا، کئی ممالک میں مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا، سعودی عرب میں ایک روز میں 5 ہزار 362 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد نیا ریکارڈ بن گیا ، اس سے قبل ایک روز میں سب سے زیادہ 4 ہزار 919 کیسز منظر عام پر آئے تھے ۔
جرمنی میں پہلی بار 24 گھنٹوں میں 80 ہزار سے زائد کیسز منظر عام پر آئے، آسٹریا میں 18 ہزار 427 اوربلغاریہ میں 7 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہونے کے بعد نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے ۔
اس سے قبل امریکا اور فرانس میں بھی کورونا کے یومیہ کیسز میں اضافے کا نیا ریکارڈ قائم ہوا تھا، چین نے تیانجن شہر میں 33 کورونا کیسز کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک کروڑ چالیس لاکھ
شہریوں کی کورونا ٹیسٹنگ کا آغاز کردیا ، سویڈن نے اومیکرون وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پابندیاں سخت کردیں اور انڈور تقریبات میں لوگوں کی تعداد محدود کردی گئی جبکہ ہوٹل اور ریسٹورنٹ رات گیارہ بجے بند ہونگے ۔
امریکی شہر لاس ویگاس میں تجارتی سمٹ میں شرکت کے بعد جنوبی کوریا کے 30 حکام کے کورونا ٹیسٹ مثبت آگئے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومی کرون وائرس غیر ویکسین شدہ افراد کے لئے زیادہ خطرناک ہے البتہ اس کی شدت ڈیلٹا ویرینٹ کی نسبت کم ہے۔