گوادر کے بعد اب خضدار میں تحریک شروع کریں گے ، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ
خضدار : جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاہے کہ گوادر کے بعد اب خضدار میں تحریک شروع کریں گے ہماری تحریک کی وجہ سے بلوچستان میں تین سو چیک پوسٹیں ختم کی گئی، دس لاکھ سے زیادہ لوگ کوئٹہ میں جمع کریں گے، جہاں ہمارا پہلا مطالبہ یہ ہوگا کہ ایف سی کو بلوچستان سے نکالا جائے، یہ لوگ بلوچستان کے لوگوں کی تذلیل کررہے ہیں نہ صرف اس پر بس ہے بلکہ انہوں نے حیات بلوچ اور بی بی زینب کو شہید کیاگیا اور پھر کہاگیاکہ غلطی ہوگی، ان کے نزدیک تو بلوچستان کے آٹھ سالہ بچے بھی دھشت گرد ہوتے ہیں کیونکہ بلوچستان کے آٹھ سالہ بچے کو بھی دہشت کہہ کر فورس نے شہید کیا۔ غریب صوبے کا سالانہ ستر ارب روپے صرف ایف سی پر خرچہ کیاجاتاہے اور یہاں کے لوگ بھوک سے مررہے ہیں، گیس بلوچستان سے نکل کر ہزاروں کلومیٹر دور تک مہیا کیاجاتاہے مگر اہلیانِ بلوچستان قدرتی گیس سے محروم ہیں، گیس، سونے اور چاندی کے ذخائر کا صوبہ محرومیوں کا شکار ہے، جس صوبہ میں سیندک، ریکوڈک، ساحل اور سی پیک ہو لیکن وہاں کے لوگوں کے پاؤں میں جوتے نہیں اگر یہ ظلم نہیں تو کیاہے، یونیورسٹی اور اسپتالوں کے بجائے بلوچستان کو چیک پوسٹیں دی گئیں، ریمنڈ ڈیوس اور کلبھوشن کو تو یہاں عزت دی گئی مگر بلوچستان والوں کو عزت نہیں دی جارہی ہے۔ ہم عزت چاہتے ہیں ہمیں کم از کم اپنی سرزمین پر عزت سے جینے کا حق دیاجائے، خضدار کے اسپتال میں پیناڈول تک کی گولیاں نہیں مگر خضدار میں منشیات آسانی سے دستیاب ہیں، پینے کے پانی نہیں مگر شراب آسانی کے ساتھ مل رہاہوتاہے اس کا مطلب یہ ہے کہ دانستہ طور پر بلوچستان کے ساتھ یہ سلوک روا رکھا جارہاہے ہمیں اس ظلم و زیادتی کے خلاف نکلنا ہوگا اس کے لیے اہلیان خضدار تیار رہیں ان خیالات کاا ظہار انہوں نے جماعت اسلامی خضدار کی جانب سے منعقد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں جماعت اسلامی خضدار کے امیر مولانا اسلم گزگی، پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر حضور بخش زہری، مزدور رہنما آغا ذوالفقار شاہ، جاوید سوز ودیگر نے خطاب کیا جلسہ میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھیں