اپوزیشن کااحتجاج مخاسمت برائے مفاہمت ہے ‘مولانا محمد خان شیرانی

0

جھٹ پٹ(اے این این)مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ اپوزیشن کااحتجاج مخاسمت برائے مفاہمت ہے ملک کی حےثیت ایک یونین کونسل کے برابرکیاگیاہے حکومتیں اسٹیبلشمنٹ دیتی ہے الیکشن کی ضرورت نہیں ھے لفافہ پکڑواکراقتدارحاصل کیاجاسکتاہے بلوچستان میں سی پیک کاایک حصہ بھی نہیں ہے ایم 50توسیع منصوبے کوسی پیک کانام دیاگیاہے کروناکوئی بیماری نہیں ہے یہ ایک تجربہ ہے مسلمانوں کواسلام سے دوررکھاجارہاہے۔اِن خیالات کااظہار اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین وجمیعت علمااسلام کے مرکزی رہنمامولانامحمدخان شیرانی نے پارٹی کے ضلعی سینئرنائب امیر ڈاکٹرحفیظ الرحمان کھوسہ کی رہائشگاہ پرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیاہے ا±نہوں نے کہاہے کہ سی پیک کابلوچستان میں ایک حصہ بھی نہیں ہے ایم 50توسیع منصوبے کوسی پیک کانام دیاجارہاہے مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ کروناکوئی بیماری نہیں ہے یہ ایک بین الاقوامی تجربہ ہے جس سے خوف پھیلاکرمسلمانوں کواسلام سے دوررکھاجارہاہے ہمارے حکمران بھی لوگوں کوڈراکرتابعے بنانے کی کوشش کررہے ہیں مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ یہ ملک اب ممالکت نہیں بین الاقوامی سطح پریونین کونسل کاحثیت رکھتاہے 13دسمبرجلسہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ یہ مخاسمت برائے مفاہمت ہے کوئی خاص مخاسمت نہیں ہے جس سے کوئی اصولی اختلاف ہو۔یہ مخاسمت اِس لیئے ہے کہ ہمارے ساتھ آئندہ حکمرانی یا وزارتوں کے لیئے مفاہمت کی جاسکے اِس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ حکومتیں اسٹیبلشمنٹ ہی بناتی ہے جتنی سیاسی جماعتیں ہیں وہ اسٹیبلشمنٹ سے پہلے طے کرلیتی ہیں مولانامحمدخان شیرانی نے حکومت کوتجویزدیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کوئی ایساادارہ تشکیل دے ا±س پربورڈلگادے کہ ادارا برائے وزارت پھر جس کوچاھیئے وہ لفافہ دیکروزارت خریدسکتاہے الیکشن کے نام پرغریب عوامی کوکیوں خوارکیاجارہاہے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے حکمرانی اسٹیبلشمنٹ سے ہی خریداجاسکتاہے کیونکہ آج بھی اِس خطے کے مالک اورحکمران انگریزہیں ہمارااسٹیبلشمنٹ انگریزوں کاایزی ہے اِس موقع پرسابق صوبائی وزیرڈاکٹرجئے پرکاش ڈاکٹرحفیظ الرحمان کھوسہ امیش کمارچمنانی عمرفاروق رند ودیگربھی موجودتھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.