بھارت کو غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کے لئے دہشت گردی کا استعمال بند کرنا چاہئے، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ
:پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقہ میں حکام کشمیریوں کے ساتھ سخت غیر انسانی سلوک جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ چند روز قبل ضلع گاندربل میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سات کشمیری طلباءکو کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کی بھارت کے خلاف جیت کا جشن منانے پر گرفتار کیا گیا۔
ترجمان نے رپورٹس کے حوالہ سے بتایا کہ ان کی گرفتاری بھارت کے بدنام زمانہ انسداد دہشت گردی قانون کے تحت عمل میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران ایک کرکٹ ٹیم کو خوش کرنا جس کا میزبان بھارت تھا کو بھارت میں دہشت گردی کی کارروائی تصور کیا جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام بھارت کے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے غلط استعمال اور دہشت گردی کے الزامات کے غلط اطلاق کا واضح مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی طریقہ کار کا ایک گروپ پہلے ہی اس بات پر زور دے چکا ہے کہ بھارت کا انسداد دہشت گردی قوانین کا فریم ورک غلط استعمال کے لئے بنایا گیا ہے۔
ترجمان نے امید ظاہر کی ان طلباء کو رہا کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ بھارت کو ان سخت قوانین کو منسوخ کرنا چاہئے اور اپنے غیرقانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کے لئے دہشت گردی کا استعمال بند کرنا چاہئے۔