جماعت اسلامی شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے ، لیاقت بلوچ
اسلام آباد : رہنما جماعت اسلامی و ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔ رہنما جماعت اسلامی و ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ، ملاقات میں جماعت اسلامی کا انتخابی اصلاحات کا مسودہ چیف الیکشن کمشنر کے حوالے کیا۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ہماری تجاویز کو سنا اور اسے سراہا ، شفاف اور غیر جانبدار انتخابات پاکستان کی سلامتی کیلئے ناگزیر ہیں ، با اختیار بلدیاتی انتخابات سے فرار کا راستہ اختیار کیا جاتا ہے ، ڈسکہ میں الیکشن چوری پکڑی گئی ، الیکشن کمیشن کے مضبوط موقف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔رہنما جماعت اسلامی و ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے خلاف الیکشن کمیشن کو سخت اقدامات کرنے ہوں گے ، الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری میں تاخیر حکومت کا غیر آئینی رویہ ہے ، حکومتی ترجمان آئینی ادارے پر حملہ آور ہیں جو آمرانہ رویہ ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئین کے مطابق مالی اور انتظامی خود مختاری دینی چاہیے ، حکومت نے انتخابی اصلاحات، نیب، پارلیمنٹ کی کارکردگی کو صفر کردیا ، آرڈیننسز سے قانون سازی کی جارہی ہے ، بلوچستان حکومت کی نا اہلی اس کے زوال کا باعث بنی ، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور وفاقی حکومت کو بھی اسی انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام صوبوں میں جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کرائے ، ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کے معاملے پر فساد پیدا کیا ، جماعت اسلامی شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے ، الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے ، جماعت اسلامی انتخابی اصلاحات کیلئے ملک بھر میں عوامی مہم شروع کرے گی۔
رہنما جماعت اسلامی و ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے 2023 کے عام انتخابات شفاف اور غیر جانبدار کرانے کی یقین دہانی کروائی ہے ، جماعت اسلامی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی حمایت کرتی ہے ، عمران خان اپنا غرور اور تکبر چھوڑ کر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قومی ڈائیلاگ کریں۔