سری لنکن معیشت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ، حکومت نے دیوالیہ ہونے کا اعلان کر دیا
کولمبو : سری لنکن وزیراعظم وکریمے سنگھے نے کہا ہے کہ ملک کا دیوالیہ نکل گیا، معیشت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، صرف ایندھن، گیس، بجلی اور خوراک کی کمی کا نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ سنگین صورت حال کا سامنا کر رہا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق ان کا یہ دعویٰ کہ معیشت تباہ ہو چکی ہے، اس کا مقصد ناقدین اور اپوزیشن کے قانون سازوں کو باور کروانا تھا کہ انہیں مشکل کام وراثت میں ملا ہے اور صورت حال کو جلد ٹھیک نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ معیشت پر بھاری قرضوں کا بوجھ ہے۔ سیاحت سے ہونے والی آمدنی میں کمی ہوئی ہے اور وبائی مرض کے اثرات کے سمیت اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں۔ ملک کی دو اہم اپوزیشن جماعتوں کے قانون سازوں پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
وکریمے سنگھے کا کہنا تھا کہ سری لنکا پٹرولیم کارپوریشن واجب الادا بھاری قرضوں کی وجہ سے نقد ادائیگی پر بھی درآمدی ایندھن خریدنے سے قاصر ہے۔ سیلون پٹرولیم کارپوریشن اس وقت 70 کروڑ ڈالر کی مقروض ہے۔اس کے نتیجے میں دنیا میں کوئی بھی ملک یا تنظیم ہمیں ایندھن فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے۔ وہ نقد رقم لے کر ایندھن فراہم کرنے سے بھی گریز کر رہے ہیں۔‘
اے پی کے مطابق سری لنکا کے معاشی بحران کے خلاف کئی دن جاری رہنے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد وکریمے سنگھے نے مئی میں عہدہ سنبھالا تھا۔ اس سے پہلے ان کے پیشرو حکومت چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ غیر ملکی کرنسی کے بحران کی وجہ سے برآمدات بند ہو چکی ہیں جس سے ملک میں خوراک، ایندھن، بجلی ادویات جیسی دوسری ضروریات زندگی کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ ان حالات میں لوگ بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے طویل قطاروں میں کھڑا ہونے پر مجبور ہیں۔
سری لنکا کے وزیر اعظم کے مطابق اگر معیشت کی تباہی کو شروع میں ہی کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جاتے تو آج ہمیں اس مشکل صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ لیکن ہم نے یہ موقع گنوا دیا۔ اب ہم ممکنہ طور پر مکمل نیچے گرنے کے آثار دیکھ رہے ہیں۔ ملک کو بگڑتے ہوئے معاشی بحران سے نکالنے کے لیے مزید غیر ملکی امداد کی خاطر چین، جاپان اور بھارت کو ڈونرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ ہمیں بھارت، جاپان اور چین کی مدد کی ضرورت ہے جو ہمارے تاریخی اتحادی ہیں۔ ہم نے ڈونرز کانفرنس کا منصوبہ بنایا ہے جس میں ان ملکوں کو مدعو کیا جائے گا تا کہ سری لنکا کے بحران کا حل تلاش کیا جا سکے۔ بھارت کا اعلیٰ سطح کا وفد اضافی امداد پر مذاکرات کے لیے جمعرات کو کولمبو پہنچے گا جب کہ امریکی وزارت خزانہ کی ٹیم اگلے ہفتے سری لنکا کا دورہ کرے گی۔
وکریمے سنگھے نے کہا کہ اس ہفتے سری لنکا کے تجارتی دارالحکومت کولمبو پہنچنے والی آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔ قرضہ دینے والے ادارے کے ساتھ سٹاف کی سطح کا معاہدہ ممکنہ طور پر مہینے کے آخر تک ہو جائے گا۔