پاکستان میں تقریبا ً 2 کروڑ 80 لاکھ سکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے مساجد کے ساتھ مل کر مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت مساجد کے تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کردار پر اجلاس
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں تقریبا ً 2 کروڑ 80 لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں جنہیں تعلیم دینے کیلئے مساجد کے ساتھ مل کر مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں مساجد کے تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کردار پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ، صوبائی وزیر تعلیم سندھ اور وزیر تعلیم آزاد کشمیر ،صوبائی سیکرٹریز تعلیم ،محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے نمائندوں نے شرکت کی۔ صدر نے کہا کہ پاکستان میں تقریبا ً 2 کروڑ 80 لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں جنہیں تعلیم دینے کیلئے ہرممکن کوشش کرنا ہوگی۔
انہوں نے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے مساجد کے ساتھ مل کر مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مساجد کو خواندگی اور تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں صدر مملکت کو ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں تعلیم سے محروم 70ہزار سے زائد بچوں کا سکولوں میں اندراج کیا گیا ہے۔
ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام ماڈل 24 سے 30 مہینوں میں 5 سال کی پرائمری تعلیم دیتا ہے، پروگرام میں سکول سے باہر بچوں کو باقاعدہ سکولوں میں داخل کیا جاتا ہے، تعلیم سے محروم بڑی عمر کے بچے پروگرام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ اے ایل پی ماڈل لچکدار، مرکوز اور کم لاگت کا ماڈل ہے، اسے کمیونٹی کی فراہم کردہ جگہ، مدارس، مساجد اور سکولوں کی دوسری شفٹ میں اپنایاجا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو سکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کرے گی۔ اجلاس میں مساجد کو تعلیمی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کے لیے ایک پالیسی پیپر تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اتفاق رائے سے تیار کردہ پالیسی پیپر وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔