گوادر واٹر کمیٹی کا اجلاس، ٹینکرز کے ذریعے پانی سپلائی کی صورتحال کا جائزہ، آئندہ پندرہ دنوں کے لیے نئے ریٹس مقرر، شہر میں پانی بحران پر قابو پانے پر اظہارِ اطمینان  

4

گوادر، 20 اکتوبر:

ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمن خان اور ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمن کی زیرِ صدارت پانی بحران اور واٹر ریٹ فکسیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر ماجد جوہر، ایکسین پی ایچ ای مومن بلوچ، پی ڈی واٹر میر جان بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر پورٹ عبدالواحد، پاکستان آرمی کے نمائندہ، کنٹریکٹرز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں شہر میں پانی کی طلب و رسد، معیار اور ترسیل کے نظام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جبکہ تمام متعلقہ اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے شہر میں پانی بحران پر قابو پانے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمن خان نے بتایا کہ اس وقت میرانی ڈیم سے بذریعہ ٹینکرز پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ جی پی اے واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ اور شادی کور سے بھی پانی سپلائی جاری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کوشش ہے زیادہ سے زیادہ پانی پائپ لائنز کے ذریعے فراہم کیا جائے اور ٹینکروں پر انحصار کم سے کم رکھا جائے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ 15 روز تک روزانہ دس لاکھ (1 ملین) گیلن پانی ٹینکروں کے ذریعے فراہم کیا جائے گا، جبکہ ضرورت پڑنے پر مقدار میں اضافہ کیا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ پانی کی مقدار، معیار اور ٹرانسپورٹیشن چارجز کا ہر پندرہ روز بعد باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا۔

اجلاس میں کنٹریکٹرز سے نئے ریٹس کے لیے اظہارِ دلچسپی حاصل کیا گیا، جس کی روشنی میں مارکیٹ ریٹس کے مطابق بڑے ٹینکروں کے لیے فی لیٹر ریٹ ایک روپے 15 پیسے اور چھوٹے ٹینکروں کے لیے ایک روپے 25 پیسے مقرر کیے گئے۔ مزید یہ کہ کنٹریکٹرز کو 15 دن کے اندر ادائیگی یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں تمام اداروں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ باہمی تعاون اور شفاف نظام کے ذریعے عوام کو صاف، معیاری اور مسلسل پانی کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

Comments are closed.