پاکستان مسلم لیگ (ن) اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست بچانے کے لیے پھر متحرک
اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ نون اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست بچانے کے لیے متحرک، منتخب نمائندے کا 60 روز میں حلف لازمی قرار دینے سے متعلق آرڈیننس کے خلاف درخواست مسترد ہونے پر انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی۔
مسلم لیگ ن کی دائر درخواست میں وفاق، وزارت قانون، الیکشن کمیشن اور سیکرٹری سینیٹ کو فریق بنایاگیا ہے۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت کو خدشہ تھا کہ وہ ایسے قانون پر پارلیمنٹ میں اتفاق رائے نہیں کروا سکے گی، جلد بازی میں جاری کئے گئے آرڈیننس سے بدنیتی واضح ہے، آرڈیننس میں کہا گیا 60 روز میں حلف نہ لینے پر نشست خالی ہو جائے گی، عام انتخابات 2023 میں ہونے ہیں اس وقت اس آرڈیننس کی ضرورت نہیں تھی۔ درخواست پر فیصلے تک الیکشن کمیشن کو کسی بھی رکن کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے روکا جائے۔
اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ نون اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست بچانے کے لیے متحرک، منتخب نمائندے کا 60 روز میں حلف لازمی قرار دینے سے متعلق آرڈیننس کے خلاف درخواست مسترد ہونے پر انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی۔
مسلم لیگ ن کی دائر درخواست میں وفاق، وزارت قانون، الیکشن کمیشن اور سیکرٹری سینیٹ کو فریق بنایاگیا ہے۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت کو خدشہ تھا کہ وہ ایسے قانون پر پارلیمنٹ میں اتفاق رائے نہیں کروا سکے گی، جلد بازی میں جاری کئے گئے آرڈیننس سے بدنیتی واضح ہے، آرڈیننس میں کہا گیا 60 روز میں حلف نہ لینے پر نشست خالی ہو جائے گی، عام انتخابات 2023 میں ہونے ہیں اس وقت اس آرڈیننس کی ضرورت نہیں تھی۔ درخواست پر فیصلے تک الیکشن کمیشن کو کسی بھی رکن کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے روکا جائے۔