بنگلہ دیشی صحافیوں کے وفد کا این سی اے اور لاہور عجائب گھر کا دورہ

0 10

:بنگلہ دیشی صحافیوں کے10 رکنی وفد نے منگل کے روز نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) لاہور کا دورہ کیا۔کالج کے عہدیداروں اور فیکلٹی ممبران نے وفد کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ڈپٹی رجسٹرار این سی اے شہزاد تنویر نے وفد کو ادارے کی شاندار تاریخ، علمی کامیابیوں اور نوجوانوں میں فنون لطیفہ کے فروغ کیلئے کی جانے والی کاوشوں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کالج کے تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے اور آرٹس کے اعلیٰ معیار کو فروغ دینے والے کردار پر روشنی ڈالی۔وفد نے این سی اے کی فیکلٹی کے تعلیمی معیار برقرار رکھنے کی کوششوں اور عالمی معیار کی فنی تعلیم دینے کے عزم کو سراہا۔ اس موقع پر فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ میں ایک ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی جس میں ادارے کی تاریخ اور علمی کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی۔بعد ازاں وائس چانسلر این سی اے پروفیسر ڈاکٹر مرتضی جعفری نے مہمان وفد سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور فنی تبادلے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے وفد کو تحائف بھی پیش کئے اور گروپ فوٹو سیشن میں حصہ لیا۔ وفد کے ارکان نے این سی اے کی جانب سے دی گئی مہمان نوازی اور خوشگوار تجربے پر شکریہ ادا کیا۔

دریں اثنا بنگلہ دیشی صحافیوں نے لاہور میوزیم کا بھی دورہ کیا،جہاں ڈپٹی ڈائریکٹر عاصم رضوان نے انہیں خوش آمدید کہا اور میوزیم کے تاریخی اور ثقافتی پس منظر سے آگاہ کیا اور خاص طور پر گندھارا، وادی سندھ، ہڑپہ اور موہنجو داڑو کی تہذیبوں سے متعلق نایاب نوادرات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے پاکستان کے آثار قدیمہ اور فنی ورثے کے تحفظ میں لاہور میوزیم کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔میوزیم کی انفارمیشن آفیسر رابعہ بصری نے وفد کو مختلف گیلریوں کا دورہ کرایا اور پرانے دور کے پتھر کے اوزار، قدیم ہتھیاروں اور فنی شاہکاروں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔

وفد نے گندھارا گیلری، جین ٹیمپل گیلری، معاصر مصوری گیلری، قبل از تاریخ اور صنعتی گیلری اور مسلم آرٹ اینڈ ہیریٹیج گیلری کا مشاہدہ کیا۔وفد نے ہڑپہ اور موہنجو داڑو کی کانسی کی نایاب اشیا، قدیم بستیوں کے ترازو اور بیل گاڑیاں اور وادی سندھ کی تہذیب کی مہریں دیکھیں۔انہوں نے نقل شدہ نوادرات اور مٹی کے برتنوں کا بھی جائزہ لیاجس سے انہیں ابتدائی تہذیبوں کی فنی اور تجارتی ترقی کے بارے میں مزید آگاہی حاصل ہوئی۔بریفنگ کے دوران وفد کو بتایا گیا کہ لاہور میوزیم میں15 گیلریاں موجود ہیں، جو پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور فنون لطیفہ کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتی ہیں۔

وفد کے رکن مختدیر راشد رومیو نے لاہور میوزیم کی انتظامیہ کا گرم جوشی سے استقبال کرنے اور جامع دورہ کرانے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تاریخی نوادرات کے تحفظ اور ثقافتی ورثے کے فروغ میں میوزیم کے کردار کو سراہا۔وفد میں اے ایم ایم بہائو الدین ،ایوب بہوئیان، مقتدر راشد رومیو ، پوریمول پلما، مہدی حسن تلقدار، حق فرخ احمد ، فخرالعالم خان، مورشد حسیب حسن ، اے کے ایم سید داد حسین اور ذاکر حسین شامل تھے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.