بیوٹمز یونیورسٹی آ کر یہ گمان نہیں ہوتاکہ آپ کسی کم ترقی یافتہ خطے میں موجود ہے : عالمی ادارہ صحت

0

کوئٹہ : پاکستان میں تعینات عالمی ادارہ صحت WHOکی سربراہ ڈاکٹر پلیتھا نے کہا ہے کہ بیوٹمز یونیورسٹی آ کر یہ گمان نہیں ہوتاکہ آپ کسی کم ترقی یافتہ خطے میں موجود ہے میں تعلیمی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ماحول کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے یہاں صحت و صفائی،بہترین شجر کاری اور ماحول دوستی قابل ستائش ہے پاکستان میں تعینات عالمی ادارہ صحت کی سربراہ ڈاکٹر پلیتھا ماہیپالا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی، غذائی قلت اور آبی مسائل پر توجہ دئیے ہوئے ہیں۔اس کے ساتھ سگریٹ نوشی اور اس کے مہلک نقصانات سے معاشرے کو محفوظ رکھنا بھی عالمی ادارہ صحت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ جس کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ہمیں ہر سطح پر پر عوامی شراکت کے منصوبے جاری رکھنا ہے انہوں نے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے ماسک کے استعمال سے محفوظ تر ملک بنانے کے لیے موضوع پر جامع گفتگو کی۔ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات عالمی ادارہ صحت WHOکی سربراہ ڈاکٹر پلیتھا ماہیپالانے دورہ بیوٹمز پر اساتذہ اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے جس انداز سے کرونا کا مقابلہ کیا ہے ہے وہ قابل ستائش اور حیران کن ہے جس طرح پاکستانی عوام نے ماسک اور احتیاطی تدابیر اختیار کی اس کا موازنہ کسی بھی ملک سے نہیں ہوسکتا آبادی کے تناسب اور معیشت کے مختلف پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں کہ پاکستان میں کووڈ19 پر بہترین انداز سے قابو پایا گیا انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے یہ بھی خوشخبری ہے کہ پچھلے ایک برس میں پاکستان سے پولیو کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا اور یقینا جلد باقی دنیا کی طرح پاکستان سے بھی پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا۔ ڈاکٹر پلیتھا ماہیپالانے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجیئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز(بیوٹمز) حیران کن جامعہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بیوٹمز ایک آرٹ پیس ہے جس کے بارے میں دنیا کے تمام تعلیمی حلقوں کو علم ہونا چاہیے۔بیوٹمز کے ساتھ عوامی صحت اور احتیاطی تدابیر کے مختلف شعبوں میں کام کیا جاسکتا ہے۔ وائس چانسلربیوٹمز احمد فاروق بازئی نےWHO کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پلیتھا ماہیپالاکا بیوٹمز آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیوٹمز اپنی سماجی و معاشرتی ذمہ داریوں کا ادراک کیسے کیے ہوئے ہے۔ کرونا کے خلاف بیوٹمزکے اساتذہ اور محققین میں حکومت کے شانہ بشانہ حکمت عملی مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وائس چانسلربیوٹمز احمد فاروق بازئی نے پاکستان میں تعینات عالمی ادارہ صحت کی سربراہ ڈاکٹر پلیتھا ماہیپالا کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.