چین میں پاکستانی دست ساز کٹلری کی مقبولیت میں اضافہ

4

خصوصی رپورٹ
بیجنگ، 14 اکتوبر:

چین میں پاکستانی دست ساز کٹلری اور دھاتی اوزاروں کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ (CEN) کی رپورٹ کے مطابق سال 2025 کے پہلے آٹھ مہینوں میں ان مصنوعات کی برآمدات میں قابلِ ذکر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

چین کے محکمہ کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق، بیس میٹل سے تیار شدہ ٹولز، کٹلری اور دیگر آلات کی برآمدات 5.11 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے 5 ملین ڈالر کے مقابلے میں 2 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

اس اضافے کی سب سے بڑی وجہ پلاس، پنسر، ٹویزرز اور اسی نوعیت کے اوزاروں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہے۔ سال 2025 میں پاکستان نے 135,191 کلوگرام ان اوزاروں کی برآمدات کیں جن کی مالیت 2.44 ملین ڈالر رہی — جو گزشتہ سال کے 1.88 ملین ڈالر کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ ہے۔

اسی طرح قینچی، درزیوں کے شیئرز اور دیگر کٹنگ ٹولز کی برآمدات 1.19 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے برابر سطح پر ہیں مگر مسلسل مانگ کی عکاسی کرتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ اضافہ پاکستانی ہنرمندوں کی اعلیٰ دستکاری اور پائیدار معیار کا ثبوت ہے، جن کے تیار کردہ اوزار سیالکوٹ اور وزیرآباد جیسے شہروں میں ہاتھ سے بنائے جاتے ہیں۔

ایک تجزیہ کار کے مطابق، “چین میں اعلیٰ معیار کی دست ساز مصنوعات کی طلب میں اضافے کے باعث پاکستان کی کٹلری اور ٹولز انڈسٹری مستقبل میں مزید ترقی کرے گی۔”

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ رجحان پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی تعاون میں نئے امکانات کھول رہا ہے، جو نہ صرف بڑے برآمدی اداروں بلکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کے لیے بھی مواقع فراہم کرتا

Comments are closed.