وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کووڈ کیسز بڑھنے کے باوجود صورتحال قابو میں ہے، صوبے میں لاک ڈاؤن لگانے کا منصوبہ نہیں بنارہے بلکہ این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کریں گ
یہ بات انہوں نے جمعہ کو ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں آصف رحمان سیمولیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر سعید قریشی اور دیگر نے شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کووڈ کیسز تیزی سے پھیلنا شروع ہو گئے ہیں، یکم جنوری 2022ء کو ہمارے پاس 300 کیسز تھے اور 22 جنوری 2022ء کو 2289 کیسز سامنےآئے جس کا مطلب ہے کہ 12 دن کے اندر تقریباً 2000 کیسز میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اومی کرون ویریئنٹ نے بھی تیزی سے انفیکشن ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے اور ہمارے پاس 331 کیس ہیں جن میں سے 3 کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اگرچہ کوویڈ کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود صورتحال قابو میں ہے، ہماری صحت کی سہولیات دباؤ میں نہیں ہیں، اس لیے ہم لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا منصوبہ نہیں بنا رہے، سندھ حکومت لاک ڈاؤن یا اسکولوں کو بند کرنے کے سلسلے میں این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کرے گی۔
کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 28.8 فیصد ہوگئی
دریں اثنا سندھ حکومت کے مطابق کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہوگیا، کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 28.8 فیصد ہوگئی۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2289 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 2081 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے، 172 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 14 مریض وینٹی لیٹر پر زیر علاج ہیں۔
کراچی میں کورونا کیسز کی شرح 28.8 فیصد پر پہنچ گئی ہے، ماہرین صحت نے کورونا کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے لیے شہریوں کو ویکسی نیشن کروانے اور بوسٹر ڈوز لگوانے کا مشورہ دیا ہے۔