بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کردیا، وزارت توانائی کا دعویٰ
اسلام آباد: وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ بجلی کی ترسیل کا نظام پورے ملک میں مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔
ایک بیان میں وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ آج صبح کراچی کے جنوب میں 5 سو کے-وی کی دو لائنوں میں آنے والےخلل کو دور کر دیا گیا ہے۔
وزارت توانائی کے مطابق بجلی کے متبادل کارخانوں سے بجلی کی رسد بڑھائی جا رہی ہے جو کہ جمعرات صبح تک معمول پر آجائےگی۔
ذرائع کے مطابق تربیلا سے بھی بجلی کی سپلائی میں تعطل آگیا ہے جس کے بعدکراچی، حیدرآباد، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے بعد وسطی پنجاب میں بھی بریک ڈاؤن شروع ہوگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ لیسکو کا سسٹم بھی ٹرپ کر رہا ہے، گرڈ فریکوئنسی بھی50 سے نیچے چلی گئی ہے جو تشویش ناک ہے ، لیسکو کےکئی گرڈ اسٹیشن ایک ساتھ بندکیے جا رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہےکہ وزارت پاور نے موجودہ بحران کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے، اعلیٰ سطح کی کمیٹی 2 روز میں حقائق سامنے لائےگی، وزارت پاورکا دعویٰ ہے کہ رات 9 بجے تک سسٹم کو بحال کردیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق ملک میں اس وقت بجلی کی طلب 17000 میگاواٹ ہے، سسٹم میں اس وقت 11 ہزار میگاواٹ بجلی ہے، بجلی کا شارٹ فال 6 ہزارمیگاواٹ تک جا پہنچا ہے۔
لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ کوٹہ 1975 میگاواٹ رہ گیا ہے، 4 ہزارمیگاواٹ کی طلب ہے اور رسد آدھی مل رہی ہے، تمام فیڈرز کو 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا کہہ دیا ہے، بعض علاقوں میں گرڈ ہر ایک گھنٹے بعد 2 گھنٹے بھی بند رہےگا۔
خیال رہے کہ نیشنل گرڈ میں خرابی سے کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے، حکام کے مطابق صبح کی گئی بجلی رات تک آئےگی۔
ذرائع کے مطابق نیشنل گرڈ میں خلل سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکلی ہے جس کی بحالی کے لیے آپریشن جاری ہے۔
نیشنل گرڈ میں خرابی سے کراچی کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے، بجلی کی عدم دستیابی کے باعث دھابیجی سے کراچی کو پانی کی فراہمی بھی بند ہے۔
کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہےکہ اسٹریٹجک تنصیبات اور اسپتالوں کی بجلی بحال کردی گئی ہے،کئی ایک علاقوں ميں بھی بجلی کی بحالی کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن بیشتر علاقے اب تک بجلی سے محروم ہیں۔
کراچی کے قریب دو ہائی وولٹیج لائنز بیک وقت گریں: وزير توانائی
دوسری جانب وفاقی وزير توانائی خرم دستگیر نےکہا ہےکہ کراچی کے قریب دو ہائی وولٹیج لائنز بیک وقت گریں، جو حیران کن ہے، پانچ سو کے وی کی دو لائنز میں خرابی کے نتیجے میں 8 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، چار ہزار سات سو میگا واٹ پاور بحال کرچکے، فیصل آباد اور ملتان ریجن میں بجلی بحال ہوچکی ہے۔
ادھر این ٹی ڈی سی حکام سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں بجلی کہاں اورکیوں ٹرپ ہوئی بتانے میں ناکام رہے۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت بجلی کے حکام نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کی لائن ٹرپ کرگئی ہے، تفصیلات شیئر کرنے سے زیادہ بے چینی پھیلےگی، سینیٹر سیف اللہ نے پوچھاکس علاقے میں لائن ٹرپ ہوئی کوئی خاص مقام تو ہوگا؟
این ٹی ڈی سی حکام نے بتایا کہ فیسکوکے 2 گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگئے ہیں،500 کے وی کی ترسیلی لائنوں میں خرابی پیدا ہوئی، صبح پتا چلا کہ بلیک آؤٹ ہوا ہے،حیسکو ،سیپکو اور کیسکو کوبجلی کی فراہمی بند کردی گئی ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے این ٹی ڈی سی حکام پر اظہار برہمی کیا اور کہاکہ آپ کوکسی چیز کا پتا ہی نہیں،بادشاہ آدمی ہیں،ملک میں ٹرانسمیشن لائنوں کا جنازہ نکلاہوا ہے۔