میانمار: تحریک کچلنے کیلئے فوج کے یونیورسٹیوں پر قبضے شروع

0

ینگون :  میانمار کے مختلف شہروں میں فوجی آمریت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا، ادھر ڈاکٹروں اور اساتذہ کی سول نافرمانی کی تحریک کچلنے کیلئے فوج نے میانماربھر کے ہسپتالوں اور یونیورسٹیوں پر قبضے شروع کر دیئے ۔ گزشتہ روز مغربی شہر ہاکہا کے ایک ہسپتال میں پولیس اور فوج کے اہلکار داخل ہوئے ، 30 مریضوں اور عملے کو ہسپتال سے نکال دیا۔ ینگون سمیت دیگر شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ جنوبی کوریا نے میانمار کیساتھ ہر قسم کے تعلقات معطل کر دیئے ، تاہم میانمار کے شہریوں کو حالات معمول پر آنے تک ملک میں قیام کی اجازت دے دی۔میانمار کے پولیس اہلکار اہل خانہ سمیت بھارت میں پناہ لینے لگے ، بھارتی حکام کے مطابق میزورام میں پناہ لینے والے میانمار کے شہریوں کی تعداد 264 ہو گئی ہے ، ان میں 198 پولیس اہلکار اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں۔ ادھر برطانیہ نے اپنے شہریوں کو میانمار سے نکلنے کی ہدایت کر دی۔ نیوز ایجنسی کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دولت مشترکہ اور دیگر دفاتر میں کام کرنیوالے برطانوی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد میانمار سے نکل جائیں۔ یہ اقدام میانمار میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی رپورٹ پر اٹھایا گیا ہے کہ جس کے مطابق میانمار ایک قاتل حکومت کے زیر کنٹرول ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.