بارشوں کے نئے سلسلے نے سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھادیں

0

 بارشوں کے نئے سلسلے نے سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھادی ہیں۔

کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان میں گزشتہ کئی دنوں سے شدید گرمی تھی جس کی وجہ محکمہ موسمیات نے خلیج بنگال میں ہوا کا کم دباؤ بتائی تھی۔

محکمہ موسمیات نے منگل کو بارش کی پیش گوئی کی تھی لیکن کراچی سمیت مختلف علاقوں میں ایم روز پہلے ہی سے مینہ برسنا شروع ہوگیا۔

تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپور خاص، دادو، ٹنڈو الہيار اور ٹھٹہ سمیت دیر علاقوں میں پہلے تیز آندھی نے اپنا کام دکھیا اور پھر بادل برسنا شروع ہوئے۔

بارشوں سے جہاں کئی مقامات پر جل تھل ایک ہوگیا وہیں سیلاب متاثرین کی مشکلات بھی بڑھ گئیں۔

عمرکوٹ میں رجم جھم سے کیمپوں میں مقیم متاثرین کی مشکلات بڑھ گئیں، تھرپارکر کے علاقے ڈیپلو میں آسمانی بجلی گرنے سے دو نوجوان جاں بحق ہوگئے۔ گزشتہ بارشوں کی وجہ سے آفت زدہ قرار دیئے گئے اضلاع دادو اور ٹنڈوالہ يار ميں بھی بارش ہوئی۔

دادو شہر کو بچانے کے لیے برڑا نہر پر بند کی تعمیر جاری ہے۔پاک فوج ، رینجرز اور سول اداروں نے دادو کے گرڈ اسٹیشن کو ڈوبنے سے بچالیا۔

دادو اور قمبر شہداد کوٹ کے درمیان کاچھو کے علاقے میں درجنوں دیہات ملک بھر سے کٹے ہوئے ہیں۔

منچھر جھیل میں پانی کی سطح ایک بار پھر بلند ہو رہی ہے جب کہ قریبی شہروں سیہون اور بھان سعید آباد کو بچانے کے لیے جھیل پر کٹ لگائے گئے لیکن بھان سعیدآباد رنگ بند پر سیلابی پانی کا دباؤ کم نہ ہو سکا، سیم نالے میں شگاف سے تحصیل سیہون کی 3 یونین کونسل متاثر ہوئی ہیں جب کہ پانی فصلوں میں بھی داخل ہوگیا۔

صالح پٹ کے قریب آر ڈی پُل ٹوٹنے سے سکھر اور روہڑی سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگيا ہے۔

محکمہ آبپاشی نے ایل بی او ڈی اور پران ندی میں 2 مقامات پر جگہ سے شگاف پڑچکا ہے، محکمہ آبپاشی نے دونوں شگاف بند کردیئے ہیں، اگر اب کوئی شگاف پڑا تو صورت حال بےقابو ہوجائے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.