نیوزی لینڈ ویمنز نے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں پاکستان ویمنز کو 6 رنز سے شکست دیدی

0

نیوزی لینڈ ویمنز نے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں پاکستان ویمنز کو 6 رنز سے شکست دے دی ۔ خراب موسم کے باعث میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت ہوا ۔ پاکستان ویمنز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 5 وکٹوں پر 137 رنز بنائے ، نیوزی لینڈ ویمنز نے 15 اوورز میں 2 وکٹوں پر 101 رنز بنائے تھے کہ بارش شروع ہو گئی اور میچ ختم کر دیا گیا ۔ اس طرح تین ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں کی یہ سیریز پاکستان ویمنز نے 1-2 سے اپنے نام کی ہے ۔ گرین شرٹس نے پہلا میچ 7 وکٹوں اور دوسرا میچ 10 رنز سے جیت کر نیوزی لینڈ میں ٹی 20 سیریز جیتنے والی پہلی ایشیائی ٹیم ہونے کا منفرد اعزاز حاصل کیا۔

گزشتہ روز جان ڈیوس اوول میں کھیلے گئے تیسرے ٹی 20 انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ ویمنز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ، پاکستان ویمنز چار تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں اتری ، شوال ذوالفقار، بسمہ معروف، ڈیانا بیگ اور نجیہہ علوی کی جگہ سدرہ امین، صدف شمس، وحیدہ اختر اور نتالیہ پرویز کو ٹیم میں شامل کیا گیا، کپتان ندا ڈار کا یہ 141واں ٹی 20 انٹرنیشنل میچ تھا ، اس طرح وہ پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلنے والی کھلاڑی بن گئیں، پاکستان ویمنز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے ، منیبہ علی اور سدرہ امین نے 64 رنز کا آغاز فراہم کیا، سدرہ امین نے چار چوکوں کی مدد سے 43 اور منیبہ علی نے دو چوکوں کی مدد سے 27 رنز اسکور کیے تاہم ان دونوں کے بعد دیگر بیٹرز مجموعی سکور میں 73 رنز کا اضافہ کر پائیں، ندا ڈار نے دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 25 اور فاطمہ ثناء نے دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنائے ،

نیوزی لینڈ کی کپتان ایمیلیا کیر نے 3 اور ایڈن کارسن نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ۔ ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ ویمنز نے 15 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 101 رنز بنائے تھے کہ بارش شروع ہو گئی اور میچ روک دیا گیا ۔ مسلسل بارش اور گراؤنڈ میں پانی جمع ہونے کے باعث میچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا، ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت نیوزی لینڈ کو 7 رنز سے فاتح قرار دیا گیا ، سوزی بیٹس نے 5 چوکوں کی مدد سے 51 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ، ایمیلیا کیر 35 رنز کے ساتھ دوسری نمایاں بیٹر رہیں ۔سعدیہ اقبال اور نشرہ سندھو نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی، سوزی بیٹس پلیئر آف دی میچ قرار پائیں جبکہ فاطمہ ثنا نے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.