’میر جعفر، میر صادق کا بیانیہ لوگوں کو فیڈ کرنا ہے‘، عمران خان کی مبینہ سائفر سے متعلق تیسری آڈیو لیک
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے تیسری مبینہ آڈیو بھی لیک ہوگئی۔
مبینہ آڈیو لیک میں مبینہ طور پر اسد عمر کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ یہ جو ہم لیٹر والا اب کرر ہے ہیں یہ زرا ہفتہ دس دن پہلے شروع کرنا چاہیے تھا۔
مبینہ آڈیو لیک میں عمران خان کہہ رہے ہیں کہ اس لیٹرکا بہت بڑا یعنی جو ہم سوچ رہے ہیں کہ اس کا ساری دنیا میں (امپیکٹ) اثر چلا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کو مبینہ طور کہتے سنا جاسکتا ہے کہ چین نے آفیشل بیان جاری کیا ہے، جس میں وہ ہمارے اندورنی معاملات پر مداخلت کرنے پر امریکا کی مذمت کررہے ہیں۔
عمران خان مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ اسٹریٹجی (حکمت عملی) یہ ہے کہ پبلک تو ہمارے ساتھ لگ چکی ہے، اب پبلک کے پریشر سے ہم چاہتے ہیں (وی وانٹ) اب اتوار کو اس طرح ہائٹ پر پریشر ہو کہ جو بھی وہاں جائے گا اسمبلی میں، ووٹ دینے کے لیے، یعنی وہ برینڈڈ ہو فار لائف لیکن جو آج آپ نے برینڈ کرنا ہے نا، میر جعفراور میر صادق، دیکھو، آپ کو لوگوں کو اسپون فیڈ کرنا ہے، مائنڈز الریڈی فرٹائل گراؤنڈ بنی ہوئی ہے کہ ان کو آپ فیڈ کر دیں گے، (لوگوں کے ذہن پہلے ہی زرخیز بن چکے ہیں)۔
مبینہ سائفر سے متعلق پہلی آڈیو لیک
یاد رہے جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو میں انہیں اس حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔
آڈیو کی ابتدا میں مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ ہم نے بس صرف کھیلنا ہے اس کے اوپر، نام نہیں لینا امریکا کا، صرف کھیلنا ہے کہ یہ تاریخ پہلے سے تھی اس کے اوپر۔
گفتگو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے کہا تھا کہ میں سوچ رہا تھا کہ یہ جو سائفر ہے میرا خیال ہے ایک میٹنگ اس پر کر لیتے ہیں، دیکھیں آپ کو یاد ہو تو سفیر نے آخر میں لکھا تھا ڈیمارچ کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ڈیمارچ نہیں بھی دینا تو میں نے رات کو اس پر بہت سوچا کہ اس کو کس طرح کور کرنا ہے، ایک میٹنگ کرتے ہیں جس میں شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ ہوں گے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے آڈیو میں مزید کہا گیا تھا کہ شاہ محمود کو کہیں گے کہ وہ لیٹر پڑھ کر سنائیں، وہ جو بھی پڑھ کر سنائیں گے اسے کاپی میں بدل دیں گے، وہ میں منٹس میں (تبدیل) کردوں گا کہ سیکریٹری خارجہ نے یہ چیز بنادی ہے۔
آڈیو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے مزید کہا تھا کہ ’بس اس کا کام یہ ہوگا کہ اس کا تجزیہ ہوگا جو اپنی مرضی کے منٹس میں کردیں گے تاکہ دفتری ریکارڈ میں آجائے اور تجزیہ یہی ہوگا کہ سفارتی روایات کے خلاف دھمکی دی گئی، سفارتی زبان میں اسے دھمکی کہتے ہیں۔‘
مبینہ طور پر اعظم خان بات کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہتے ہیں کہ ’(میٹنگ کے) منٹس تو پھر میرے ہاتھ میں ہیں نا وہ پھر (اپنی مرضی سے) ڈرافٹ کرلیں گے‘
اس پر عمران خان کو یہ پوچھتے سنا گیا کہ ’تو پھر کس کس کو بلائیں اس میں، شاہ محمود قریشی، آپ (اعظم خان) اور سہیل (سیکریٹری خارجہ)، ٹھیک ہے تو پھر کل ہی کرتے ہیں۔
آگے اعظم خان کو مزید کہتے سنا گیا کہ ’تاکہ چیزیں ریکارڈ پر آجائیں، آپ یہ دیکھیں یہ قونصلیٹ فار اسٹیٹ ہیں، وہ پڑھ کر سنائے گا تو میں کاپی کرلوں گا آرام سے تو آن ریکارڈ آجائے گا کہ یہ چیز ہوئی ہے‘۔
آڈیو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے عمران خان سے مزید کہا تھا کہ آپ سیکریٹری خارجہ کو بلائیں تا کہ بیوروکریٹک ریکارڈ پر چلا جائے۔
جس کے بعد عمران خان کی آواز میں کہا گیا کہ ’نہیں تو اسی نے تو لکھا ہے سفیر نے‘۔
جس پر اعظم خان کو یہ کہتے سنا گیا کہ ’ہمارے پاس تو کاپی نہیں ہے نا۔۔۔۔۔ یہ کس طرح انہوں نے نکال دیا۔‘
اس پر مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ ’یہ یہاں سے اٹھی ہے، اس نے اٹھائی ہے، لیکن خیر ہے تو غیر ملکی سازش۔