وفاقی بجٹ کے بلوچستان کیلئے ترقیاتی منصوبوں سے مثبت اثرات مرتب ہونگے،ظہور بلیدی
کوئٹہ : صوبائی وزیر خزانہ میر ظہوراحمدبلیدی نے کہاہے کہ وزیراعظم اور وفاقی حکومت کی بلوچستان ،سابقہ فاٹا وکم ترقی یافتہ علاقوں کیلئے ترقیاتی منصوبوں سے معاشی ،سماجی تبدیلیاں اور مثبت اثرات مرتب ہوںگے ،قومی اقتصادی کونسل نے 40 بلین روپے کی لاگت سے 3 ڈیمز کی تعمیر اور خضدار تا کچلاک سیکشن، تربت تا مند اور آواران گچک روڈ کی تعمیر کی منظوری دیدی ہے جس پر بہت جلد کام شروع ہوا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔انہوں نے کہاکہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے این کے 25 خضدار تا کچلاک سیکشن (330 کلومیٹر) کو دو رویہ بنانے کی منظوری دیدی اور تربت مند روڈ (115 کلومیٹر) کی تعمیر اور آواران گچک روڈ (228 کلومیٹر) کی تعمیر کم ترقی یافتہ علاقہ جات پیکج کا حصہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہم بہت پیچھے ہیں لیکن مواصلات کی بہتری سے نیٹ ورک مضبوط ہوگا آپ کو ان روئیوں کے برعکس محروم علاقوں پر توجہ دینے کے لئے موجودہ وفاقی حکومت کو کریڈٹ دینا ہوگا جس نے ایک فیصد شیئر کے ساتھ سی پی ای سی پروجیکٹس میں بلوچستان کو محروم کیا۔قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 39.5 بلین روپے کے تین ڈیموں کی منظوری دی ہے۔ یہ ڈیمز گشکور ضلع کیچ ، پنجگور اور آواران میں جس کا کل کمانڈ رقبہ 68163 ایکڑ ہے۔ یہ ڈیم کم ترقی یافتہ علاقوں کے پیکیج کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اور وفاقی حکومت کی بلوچستان ،سابقہ فاٹا وکم ترقی یافتہ علاقوں کیلئے ترقیاتی منصوبوں سے معاشی ،سماجی تبدیلیاں اور مثبت اثرات مرتب ہوںگے۔