سندھ صدیوں سے کثیر اللسانی، کثیر المذہبی اور کثیر النسلی اکائی رہا ہے، سندھ کا تنوع اس کی کمزوری نہیں بلکہ طاقت ہے، نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا ”سورمیو“ تنظیم کے زیر اہتمام سندھ کلچرل ڈے کی تقریب سے خطاب
:نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے سندھ کلچرل ڈے کے موقع پر پاکستان بالخصوص سندھ کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ صدیوں سے کثیر اللسانی، کثیر المذہبی اور کثیر النسلی اکائی رہا ہے، سندھ ایک ایسا خطہ ہے جس نے دنیا کے مختلف خطوں سے آئے ہوئے مختلف مذاہب اور نسلوں کے لوگوں کو یکجا کیا، سندھ کا تنوع اس کی کمزوری نہیں بلکہ طاقت ہے، شاہ عبدالطیف بھٹائی کے سات سُر خواتین کے ناموں پر ہیں، سندھ کے شاعروں نے سندھی خواتین کے کردار کو اجاگر کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں سندھی خواتین کی تنظیم ”سورمیو“ کے زیر اہتمام سندھ کلچرل ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں نگراں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی بھی موجود تھے۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ کلچرل ڈے سندھی خواتین کی تنظیم ”سورمیو“ کی اس تقریب کے ساتھ جڑ گیا ہے، ”سورمیو“ کو بنے ہوئے صرف دو سال ہوئے ہیں اور جس طرح اس تنظیم نے اپنی کارکردگی دکھائی ہے، پاکستان کی باقی خواتین کے لئے ایک مثال ہے۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ سندھ کی ثقافت کے اندر عاجزی اور لچک فولاد کی طرح موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی کے کلام میں 7 سُر ”ماروی، مومل، سوہنی، سسی، نوری، سورٹھ رائے ڈائچ، لیلا“ خواتین کے ناموں پر ہیں۔ شاہ عبدالطیف بھٹائی سے لے کر شیخ ایاز تک سندھ کے کلاسیکی اور جدید شعراءنے خواتین بالخصوص سندھی خواتین کے کردار کو اجاگر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رحم دلی اور معافی کا جذبہ مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ دیکھا گیا ہے، خواتین میں برداشت اور تفصیل پسندی زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم اس بات کو سمجھیں کہ زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی اہمیت کو تسلیم کئے بغیر ہماری ترقی ممکن نہیں۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے اس موقع پر سندھی کلچرل ڈے کے موقع پر تمام پاکستانیوں اور سندھ کے عوام کو سندھی زبان میں مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے سندھی ثقافت کی شاندار تقریب کے انعقاد پر سورمیو تنظیم کو بھی مبارکباد پیش کی۔