کشمیر جرنلسٹس فورم کے زیر اہتما م قومی کشمیر کانفرنس، مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت مزید تیز کرنے کے عزم کا اعادہ

0 8

:کشمیر جرنلسٹس فورم کے زیر اہتما م قومی کشمیر کانفرنس نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت مزید تیز کی جائے گی، فور م نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے تمام میڈیا ہائوسز مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روزانہ کی بنیاد پر میڈیا میں بے نقاب کرے اور ہر خبر نامے میں کشمیر سے متعلق مواد شامل کیا جائے ، ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے پر حکومت پاکستان اور عوام کا شکر یہ ادا کیا گیا اور اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ریاست جموں کشمیر کی وحدت کا ہر قیمت پر اور ہر محاذ پر تحفظ کیا جائے گا۔یہ قرار دادیں اور مطالبات کشمیر جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے قومی کشمیر کانفرنس کے دوران پیش کئے گئے جسے فورم نے اتفاق رائے سے منظور کیا۔

قومی کشمیر کانفرنس میں کشمیری عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کی گئی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو اجاگر کیا گیا۔ قومی کشمیر کانفرنس میں”2019 کے بعد کے تقاضے اور ریاست کی ذمہ داریوں” کے موضوع پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ کانفرنس میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ و سابق وفاقی وزیر مشعال ملک،مشاہد حسین ،سابق صدر وزیراعظم سردار یعقوب ،صدر پی ایف یو جے افضل بٹ،کے آئی آئی آر کے چیئرمین الطاف وانی، حریت رہنما حمید لون، صدر کشمیر جرنلسٹ فورم عرفان سدوزئی،سیکرٹری جنرل مقصود احمد صوفی، سیکرٹری فنانس عمران اعظم ، سینئر صحافی شہزاد راٹھور، نائب صدر کشمیر جرنلسٹس فورم خالد شاہ سمیت سیاسی و سماجی شخصیات ،کشمیر جرنلسٹس فورم کے ممبران و صحافیوں و حریت رہنمائوں نے شرکت کی۔

کانفرنس سے مہمان خصوصی حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ محترمہ مشعال ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام پر ظلم بہت قریب سے دیکھے ہیں۔کشمیر میں ہر ایک کے بعد دوسری نسل قربان ہوتی جارہی ہے۔ ہم پر بہت سے حملے ہوئے، میری والدہ کو زہر دیا گیا ۔فیملی پر حملوں کے بہت سے راز ظاہر نہیں کئے، میری والدہ بلکل ٹھیک تھیں، ان کی اچانک موت نے بہت سے خدشات کو جنم دیا ہے، والدہ کے انتقال پریاسین ملک سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں ملی، مقبوضہ کشمیر میں قید و بند کی صوبتیں کاٹنے والے اپنے اہل خانہ کی آخری رسومات میں بھی شریک نہیں ہو سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے حوالے سے بیرون ممالک میں بھارت ہمیں تھریٹ سمجھتا ہے، بھارت نہیں چاہتا کہ دنیا بھر میں تحریک آزادی کی آواز اٹھے۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما مشاہد حسین سید نے نیشنل پریس کلب اسلا م آباد میں کشمیر جرنلسٹس فورم کے زیر اہتمام قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کو 4 مرتبہ سبوتاژ کیا گیا۔بھارت کے ساتھ معاملات حل کرنے کے قریب تھے ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر ایک ہیں جن کے مستقل حل کے لئے امرکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات کرنے کی ضرورت ہے، فلسطین اور کشمیر کے شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ فلسطین اور کشمیر کا ایشو ملتے جلتے ہیں آر ایس ایس فاشسٹ اور انسان دشمن تنظیم ہے، انڈیا کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں لے کر جانے کی ضرورت ہے۔کانفرنس سے سابق صدر وزیراعظم سردار یعقوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کی تحریکوں کو کامیاب بنانے کیلئے صدیاں لگ جاتی ہیں۔

تحریک کشمیر پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے بلین ڈالرز مقبوضہ کشمیر میں خرچ کئے لیکن کشمیریوں کو نہیں خرید سکا، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی بات کی ہے، قومی کشمیر کانفرنس کے انعقاد پرکشمیر جرنلسٹس فورم (کے جے ایف) کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،کشمیر ی اپنا حق لیکر رہیں گے، دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو انکے بنیادی حق سے نہیں روک سکتی۔

انہوںنے کہا کہ کشمیر پر بات کرنے پر پاکستانی میڈیا،عوام اور سیاستدانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، آزادی کے حوالے سے بیس کیمپ کا فیصلہ کشمیری عوام کرتے ہیں۔دریں اثنا کشمیر جرنلسٹس فورم کے زیر اہتما م ہونے والے قومی کشمیر کانفرنس میں اتفاق رائے سے قراردادیں بھی منظور کی گئیں، قرارداد میں کشمیر جرنلسٹس فورم کی طرف سے کہا گیا کہ فورم اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت مزید تیز کی جائے گی۔

دوسری قرارداد میں کشمیر جرنلسٹس فور م کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیرملکر 2019 کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے ایک واضح اور دوٹوک موقف قوم کے سامنے رکھے۔ ایک اور قرارداد میں پاکستان کے تمام میڈیا ہائوسز سے مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روزانہ کی بنیاد پر میڈیا میں بے نقاب کیا جائے اور ہر خبر نامے میں کشمیر سے متعلق مواد شامل ہونا چاہئے، ایک اور قرارداد میں ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے پر حکومت پاکستان اور عوام کا شکر یہ ادا کیا گیا اور اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ریاست جموں کشمیر کی وحدت کا ہر قیمت پر اور ہر محاذ پر تحفظ کیا جائے گا۔

قومی کشمیر کانفرنس کی صدارت کشمیر جرنلسٹس فورم کے صدر عرفان سدوزئی نے کی جبکہ اس موقع پر سابق صدر و وزیر اعظم آزادکشمیر سردار یعقوب خان ، ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبد القیوم ، چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن اور انڈین جیل میں قید کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک ،حریت رہنما الطاف وانی، عبدالحمید لون ،چیئرمین کشمیر سپریم لیگ مسعود احمد

، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ ، سا بق ممبر کشمیر کونسل غلام رضا نقوی ، سابق وزیر اطلاعات آزادکشمیر سردار عابد حسین عابد ، سابق صدر کے جے ایف خاور نواز راجہ ، سیکرٹری جنرل کے جے ایف مقصود منتظر ، ارشد میر ،بشیر عثمانی، سیکرٹری مالیات کے جے ایف سردار عمران اعظم ، سینئر صحافی اعزاز سید ، دانش ارشاد ، بشیر عثمانی ،ارشد میر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.