وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی اڈیالہ دورے کے دوران عمران خان سے ملاقات سے محرومی، عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی پر شدید تشویش
پشاور، 23 اکتوبر 2025: وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود بانی پاکستان تحریکِ انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات نہ کر سکنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ عدالت کے احکامات پر عمل درآمد سے انکار ملک میں عدل و انصاف کے نظام پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کا دورہ مکمل طور پر آئینی اور پارٹی رہنمائی کے لیے ضروری تھا تاکہ صوبے کے امور عمران خان کے وژن کے مطابق آگے بڑھائے جا سکیں۔ ملاقات کے لیے تمام قانونی اور انتظامی تقاضے پورے کیے گئے، جن میں پنجاب کے محکمہ داخلہ، وفاقی حکومت اور چیف جسٹس سے رابطہ شامل تھا، اور اس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ نے اپنی پارٹی اور قیادت سے مکمل وفاداری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف وزیرِ اعلیٰ نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے وفادار کارکن ہیں اور عمران خان کی ہدایات کو حرف بہ حرف نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا مینڈیٹ عمران خان کا ہے اور صوبے کی کابینہ ان کی رہنمائی کے بغیر تشکیل نہیں دی جائے گی۔
ملکی اور علاقائی امور پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ پڑوسی ممالک، خصوصاً افغانستان کے ساتھ تعلقات باہمی احترام اور معاشی تعاون پر مبنی ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت خطے میں امن، تجارت اور خوشحالی کی خواہاں ہے، تاہم صوبے کے مستقبل سے متعلق فیصلے بند دروازوں کے پیچھے نہیں ہونے چاہئیں۔
وفاقی حکومت کی سیکیورٹی اور ترقیاتی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ صرف فوجی کارروائیوں سے دہشت گردی ختم نہیں کی جا سکتی، پائیدار امن کے لیے عمران خان کی پالیسی ہی واحد راستہ ہے۔
انہوں نے صوبے کے مالی حقوق، خصوصاً سابق فاٹا کا این ایف سی ایوارڈ میں حصہ، اور ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی بجٹ، این ایف سی اور دیگر مدات میں تقریباً تین ہزار ارب روپے کے فوری اجرا پر بھی زور دیا۔
پولیس کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے تنازعے پر وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ وفاق کی فراہم کردہ گاڑیاں پرانی اور ناقابل استعمال تھیں، جبکہ صوبائی پولیس عزت اور جدید سہولیات کی مستحق ہے۔ صوبائی حکومت پہلے ہی پولیس کے انفراسٹرکچر اور نئی بلٹ پروف گاڑیوں کے لیے بڑی رقم مختص کر چکی ہے۔
اپنی گفتگو کے آخر میں وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ وہ خیبر پختونخوا کے عوام کے سامنے سچ پیش کریں گے اور حقیقی انصاف عوام کے فیصلے سے آئے گا۔
Comments are closed.