سندھ حکومت کا کامیاب امن مشن: 70 سے زائد ڈاکوؤں نے خود کو قانون کے حوالے کیا
شکارپور: سندھ میں امن و امان کی بہتری کے لیے سندھ پولیس کی سرینڈر پالیسی 2025 کے تحت 70 سے زائد ڈاکوؤں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا ہے۔ ایس ایس پی شکارپور آفس میں منعقدہ خصوصی تقریب میں وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ڈی آئی جی لاڑکانہ، سکھر، رینجرز سندھ کے افسران اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ سندھ سرینڈر پالیسی کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے اور اس میں شکارپور کے مقامی پولیس افسران اور عوام نے بھرپور تعاون کیا ہے۔ انہوں نے سرینڈر کرنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اقدام قابل ستائش ہے اور اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد وہ شہر اور ملک کے امن پسند شہری بن جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ان کے بچوں کو تعلیم ملے اور ان کا مستقبل روشن ہو۔
تقریب میں رکن سندھ اسمبلی امتیاز احمد شیخ، شہریار مہر، عابد بھیو، گل محمد جکھرانی اور پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے کہا کہ سرینڈر ہونے والے 70 سے زائد ڈاکوؤں نے 209 ہتھیار پولیس کے حوالے کیے ہیں۔ ہتھیاروں میں 62 G3 رائفل، 97 SMG، 48 ڈبل بیرل، 2 RPG-7، اور بھاری ہتھیار جیسے RR-75 اینٹی ٹینک اور 12.7 اینٹی ایئرکرافٹ گن شامل ہیں۔ ان ڈاکوؤں کے سر کی مجموعی قیمت 60 ملین روپے سے زائد تھی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں تقریباً ختم ہو چکی ہیں۔ پولیس اور رینجرز کے موثر اقدامات کے نتیجے میں 171 ڈاکو ہلاک اور 421 زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے پولیس اور رینجرز کے افسران و جوانوں کی بہادری اور کامیابیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور شہید اہلکاروں کو یاد کیا۔ انہوں نے دیگر ڈاکوؤں کو بھی سرینڈر ہونے کی تلقین کی اور کہا کہ بصورت دیگر کارروائی کے دوران سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
تقریب کے دوران کچے علاقوں میں جاری مختلف کامیاب آپریشنز کا بھی ذکر کیا گیا، جن میں آپریشن گڑھی تیغو، کوٹ شاہو، جگن، کالہورو (مڈیجی) اور بگارجی (سکھر) شامل ہیں۔
Comments are closed.