پاکستان کی قومی سلامتی اور معاشی استحکام کے ایجنڈے میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن بنیادی حیثیت اختیار کرچکی ہے،وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ کا این ڈی یو میں 27ویں نیشنل سکیو رٹی ورکشاپ سے خطاب
اسلام آباد۔16نومبر :وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی قومی سلامتی اور معاشی استحکام کے ایجنڈے میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن بنیادی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔یہاں جاری بیان کے مطابق شزا فاطمہ خواجہ نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آر اے کی جانب سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کے انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز، ریسرچ اینڈ انیالسس (آئی ایس ایس آر اے) میں منعقدہ 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ (این ایس ڈبلیو) کے شرکائ سے خطاب کیا۔اجلاس میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین،کاروباری شخصیات، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔وفاقی وزیر نے پاکستان کی آئی ٹی صلاحیت مواقع اور چیلنجزکے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ڈیجیٹل شعبہ اب ملکی اقتصادی سلامتی، اسٹریٹجک مضبوطی اور عالمی مسابقت کے لیے بنیاد بن چکا ہے۔وزیر نے وزیرِاعظم،فیلڈ مارشل، وفاقی کابینہ اور ایس آئی ایف سی کی مضبوط سپورٹ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی اور معاشی استحکام کے ایجنڈے میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن بنیادی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں، صنعت، تعلیمی ادارے اور بین الاقوامی شراکت دار ایک جامع اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ڈیجیٹل نظام کی تشکیل کے لیے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔شزا فاطمہ نے پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کے قومی فریم ورک کی وضاحت کی،ٹیک ڈیسٹی نیشن پاکستان، جو آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی اور برآمدات کے فروغ پر مرکوز ہے اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان، جو ڈیجیٹل معیشت، ڈیجیٹل معاشرہ اور ڈیجیٹل گورننس پر مشتمل ہے۔ ان دونوں ستونوں کی معاونت کے لیے ٹیلی کام، سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کے تین ہمہ گیر شعبے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے پاکستان کے مضبوط ہوتے ہوئے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کا ذکر کیا، جس میں 43 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس، ری پرپزڈ مالز میں قائم 400 سے زائد ٹیک کمپنیاں، اور 85 انکیوبیٹرز کا ملک گیر نیٹ ورک شامل ہے۔ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم نے نمایاں ترقی کی ہے، جس میں 4,100 سے زائد اسٹارٹ اپس کی معاونت، 8 نیشنل انکیوبیشن سینٹرز، 2 سیگا سینٹرز، اور امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، یو اے ای، سعودی عرب، آذربائیجان، جرمنی اور اردن میں مضبوط عالمی نمائندگی شامل ہے۔حالیہ کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ ایکویٹی فری گرانٹس فراہم کر رہا ہے، جبکہ وزارت آئی ٹی ہر راو ¿نڈ میں 30 فیصد تک تعاون کر رہی ہے۔ بریج اسٹارٹ کے تحت 13 اسٹارٹ اپس کو بین الاقوامی ایکسیلیریٹرز بھیجا جا رہا ہے، جبکہ وزیراعظم کلاو ¿ڈ پروگرام، ڈیجی اسکلز 3.0 کے ذریعے 43 لاکھ پاکستانیوں کی تربیت، اور وزیراعظم اسکل ٹیک انیشی ایٹو جیسے اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے قومی اصلاحات کا بھی ذکر کیا جن میں ایچ ای سی کے نئے آئی ٹی و اے آئی نصاب، سیمی کنڈکٹر انیشی ایٹو کے تحت 7,200 چپ ڈیزائن ماہرین کی تربیت، اور نئے ابھرنے والے اشتراکات جیسے ٹک ٹاک کا سٹم فیڈ، اور میٹا کا اے آئی ان اردو پروگرام شامل ہیں۔انہوں نے مزید اعلان کیا کہ گوگل نے پاکستان میں اپنا دفتر قائم کرنے کے لیے تمام رجسٹریشن اور قانونی تقاضے باضابطہ طور پر مکمل کر لیے ہیں، جسے انہوں نے ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے ایک اہم پیشرفت قرار دیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ وزارت آئی ٹی اور گوگل کے درمیان جدید ڈیجیٹل اسکلز، تربیت، اور بین الاقوامی معیار کی کیپیسٹی بلڈنگ پر مبنی ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوچکے ہیں۔ انہوں نے اے آئی ریپر مقابلہ، سائبر سکیورٹی ہیکاتھون، اور وائز لیب، کوڈ فور اے آئی اور ایس اے پی تربیتی پروگرام جیسے نئے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔ عالمی سطح پر پاکستان نے وائی اے آئی سی شنگھائی، لیپ ریاض، ڈی سی او جنرل اسمبلی عمان، اے آئی فار گڈ سمٹ جنیوا، جائٹیکس گلوبل 2025 اور دیگر دوطرفہ و متعدد فریقی فورمز میں اپنی ڈیجیٹل وڑن کو بھرپور انداز میں پیش کیا، جس کے نتیجے میں 700 ملین امریکی ڈالر سے زائد کی نئی ڈیجیٹل سرمایہ کاری ممکن ہوئی۔معرکہ حق کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فتح قومی اتحاد اور تکنیکی قوت کا تاریخی مظاہرہ تھی۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں تینوں مسلح افواج، سرکاری ادارے اور نجی شعبہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوئے۔ وزارت آئی ٹی، پی ٹی اے، افواج اور نجی سائبر ماہرین نے مل کر ملکی سائبر دفاع کو مضبوط بنایا، اور پاکستان کے سائبر سیکیورٹی ماہرین نے شاندار کارکردگی دکھائی۔انہوں نے کہا کہ یہ اجتماعی کامیابی پاکستان کی عالمی سطح پر صلاحیتوں کا ثبوت ہے اور اس نے ملک کے عزم کو مزید مضبوط کیا ہے کہ وہ اپنی سائبر تیاری کو مسلسل بہتر بناتا رہے گا۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک جدید، محفوظ، اور عالمی سطح پر مسابقت رکھنے والی ڈیجیٹل قوم بننے کے لیے پرعزم ہے۔
Comments are closed.