انٹرنیشنل بے بی میٹرز کانفرنس 2025 اختتام پذیر، پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کی ذہنی صحت کے شعبے میں انقلابی ا
:ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) میں منعقدہ انٹرنیشنل بے بی میٹرز کانفرنس 2025 کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی، جس میں ملک و بیرونِ ملک سے ایک ہزار سے زائد شرکاء نے آن لائن اور بنفسِ نفیس شرکت کی۔ کانفرنس میں نوزائیدہ بچوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے اہم موضوعات پر گہری بحث ہوئی اور کئی انقلابی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔
یہ کانفرنس کراچی، لاہور، پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں ورکشاپس کی صورت میں منعقد کی گئی، جن میں ابتدائی ذہنی بیماریوں کی تشخیص، پلے تھراپی، دماغی نشوونما، صدمے سے نمٹنے کے طریقے، غم زدہ خاندانوں کی مدد، قبل از پیدائش اور بعد از پیدائش ذہنی صحت کی مداخلتیں، دیکھ بھال کی رسومات اور جدید سروس ماڈلز جیسے موضوعات شامل تھے۔ ماہرین کا تعلق جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، امریکہ، برطانیہ اور فلپائن سمیت مختلف ممالک سے تھا۔وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹر شہزاد علی خان نے اس کانفرنس کو پاکستان کے پبلک ہیلتھ منظرنامے میں ایک انقلابی سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے کہا، “نوزائیدہ ذہنی صحت ایک طویل عرصے سے ہماری طبی گفتگو کا نظر انداز شدہ پہلو رہی ہے، لیکن اس کانفرنس نے اسے قومی توجہ کے مرکز میں لا کھڑا کیا ہے۔” انہوں نے قومی و بین الاقوامی ماہرین کے باہمی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس بین الشعبہ جاتی پلیٹ فارم کی بہترین مثال تھی، جس نے سائنسی پہلوؤں کے ساتھ ساتھ ثقافتی حساسیت اور کمیونٹی پر مبنی طریقہ کار کو بھی اجاگر کیا۔ ڈاکٹر خان نے HSA کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نوزائیدہ ذہنی صحت کو طبی تعلیم، قومی پالیسی، اور کمیونٹی پریکٹسز کا حصہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایچ ایس اے میں قائم ہونے والا نیا سیکریٹریٹ نوزائیدہ اور قبل از پیدائش ذہنی صحت کے فروغ کے لیے جدت، تعاون اور وکالت کا مرکز ثابت ہوگا۔
“ہماری کوشش ہے کہ ہم ایک ایسی نسل تیار کریں جو صرف زندہ نہ رہے، بلکہ بھرپور انداز میں ترقی کرے،” انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ HSA تحقیقی، تربیتی اور پالیسی سازی کے عمل کو سائنسی بنیادوں پر آگے بڑھائے گا تاکہ پاکستان اس اہم شعبے میں دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا سکے۔کانفرنس کی اختتامی تقریر میں ڈاکٹر روپ زینب رانا نے ایک تاریخی سنگ میل کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ایسوسی ایشن آف انفینٹ مینٹل ہیلتھ کو اب باقاعدہ طور پر ورلڈ ایسوسی ایشن آف انفینٹ مینٹل ہیلتھ کا منظور شدہ الحاقی رکن بنا دیا گیا ہے۔
اس اہم پیش رفت کی تائید HSA کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے کی، اور ساتھ ہی ایچ ایس اے میں اس ایسوسی ایشن کے سیکریٹریٹ کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ مزید برآں، ڈاکٹر روپ زینب رانا کو کانفرنس کی سربراہ کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے، جس کے تحت انٹرنیشنل بے بی میٹرز کانفرنس اب ہر سال منعقد کی جائے گی۔ ساتھ ہی پروفیسر موودات رانا کو پروفیسر آف پبلک مینٹل ہیلتھ تعینات کیا گیا ہے، جو اس شعبے میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے عزم کی علامت ہے۔
ہیلتھ سروسز اکیڈمی نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ نوزائیدہ ذہنی صحت کے حوالے سے ملک میں تحقیقی مواد کا قومی مرکز بنے گی، جہاں اس اہم شعبے کی معلومات کو جمع، تجزیہ اور پھیلایا جائے گا۔ اس کا مقصد بین الاقوامی تعاون، اختراع اور ثبوت پر مبنی پالیسی سازی کو فروغ دینا ہے۔
کانفرنس نوزائیدہ اور قبل از پیدائش ذہنی صحت کو قومی اور عالمی سطح پر فروغ دینے کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، اور اس نے پاکستان کو اس میدان میں تحقیق، پالیسی ترقی، اور بین الاقوامی شراکت داریوں کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر دی ہے۔