شمالی کوریا نے امریکی پابندیوں کو سالمیت کے لیے ’خطرہ‘ قرار دیتے ہوئے دوہفتوں میں تیسرا بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
اس سے قبل بیلسٹک میزائل فائر کیے جانے پر پیانگ یانگ کو پہلے ہی امریکا کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے اور واشنگٹن نے نئی پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔ امریکی تنقید کے محض چند گھنٹوں بعد ہی شمالی کوریا نے دو بیلسٹک میزائل فائر کیے
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف (جے سی ایس) نے کہا کہ شمالی کوریا نے دو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شمالی کوریا کے مغربی ساحل پر چین کی سرحد کے قریب شمالی پیونگن صوبے سے مشرق کی طرف داغے ہیں۔
جاپان کے ساحلی محافظوں نے یہ بھی اطلاع دی کہ شمالی شمالی نے فائر کیے جو ایک بیلسٹک میزائل ہو سکتا ہے۔ شمالی کوریا نے خبردار کیا کہ اگر امریکا مسلسل پابندی لگاتا رہا تو سنگین نتائج ہوں گے۔
براڈکاسٹر این ایچ کے نے جاپانی وزارت دفاع کے ایک نامعلوم اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ میزائل جاپان کے خصوصی اقتصادی زون کے باہر سمندر میں گرے ہیں۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری ہیروکازو ماتسونو نے کہا کہ شمالی کوریا کے اقدامات بشمول بار بار بیلسٹک میزائل کا تجربہ ہماری قوم اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
امریکی فوج کی انڈو پیسیفک کمانڈ نے کہا کہ لانچ سے امریکا یا اس کے اتحادیوں کو کوئی فوری خطرہ نہیں ہے، یہ شمالی کوریا کے غیر قانونی ہتھیاروں کے پروگرام کے غیر مستحکم کرنے والے اثرات کو نمایاں کرتا ہے