کھاد کی قیمتوں میں اضافہ اور خود ساختہ کمی ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے ہوئی ، حکومت کھاد پر سبسڈی عوام کے لیے دے رہی ہے مڈل مین کی کمائی کے لیے نہیں، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

0

نگران وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ کھاد کی قیمتوں میں اضافہ اور خود ساختہ کمی ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے ہوئی ہے، یوریا کھاد کے حوالے سے مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے، اس کے سد باب میں تمام چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو ان مافیاز کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے، ماضی کے ایک حکمران نے دہشت گردوں کو” فری رن ” فراہم کیا جس کی وجہ سے ملک میں دوبارہ دہشت گردی ہورہی ہے ۔

وہ منگل کو نگران وفاقی وزرا مرتضی سولنگی ، محمد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ کھاد کی کمی اور قیمتوں میں اضافے پر وزیر اعظم نے نوٹس لیا اور اس پر اجلاس ہوا اور رات تک ہم اس پر مشاورت کرتے رہے تو نتیجہ یہ سامنے آیا کہ ملک میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے، کبھی کبھی ہی ایسا ہوتا کہ کسی ٹیکنیکل فالٹ یا گیس کے مسئلے کی وجہ سے پیداوار متاثر ہوجاتی ہے۔ ہم نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی تو اس وقت یہ چیز ٹھیک ہوگئی تھی، مگر ایک بار پھر اس مافیا نے پاکستانیوں کو تکلیف پہنچانے کے لیے دوبارہ سے کھاد کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے، کھاد کو اپنے گوداموں میں رکھنا شروع کردیا ہے، جس سے کھاد کی قلت ہو گئی اور اس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، یوریا کھاد کے حوالے سے مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔

اس کے سد باب میں تمام چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو اقدامات لینے کا کہا گیا ہے اور ان مافیاز کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے انہیں 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے یہ ہدایات دی ہیں کہ ان ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، ان کو قانون کے مطابق سزائیں دلوائی جائیں گی اور ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والے لوگ ہم میں سے ہی ہیں اور ان کو اندازہ نہیں ہےکہ وہ صرف اپنے فائدے کے لیے اپنے ساتھی بھائیوں کو کتنا نقصان پہنچاتے ہیں ،ہم نے بہت سے لوگ پکڑے، ان کو عدالتوں میں لے کر گئے، سزا دلوائی مگر پھر سے یہ سلسلہ شروع ہوگیا ہے، یہ صرف ایک مافیا نہیں ہے، اس میں دکاندار، ڈیلرز وغیرہ سب ہی شامل ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم کھاد لوگوں کے گھروں تک پہنچائیں گے، کھاد پر سبسڈی حکومت عوام کے لیے دے رہی ہے مڈل مین کی کمائی کے لیے نہیں، ہم بطور ٹیم کام کریں گے، ہم ایک محدود وقت کے لیے ایک محدود مینڈیٹ کے لیے آئے ہیں مگر ہم اپنے پاکستانی بھائیوں کی فلاح کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کریں گے اور ایسے فیصلے کریں گے جو پاکستان اور پاکستانیوں کے لیے بہترین ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نادرا قومی سلامتی کا ادارہ ہے ، چوری سے پاکستان کا شناختی کارڈ حاصل کئے گئے ، اسی لئے نگران حکومت نے پاک فوج کے ایک حاضر سروس لیفٹینٹ جنرل سطح کے افسر کو نادرا کا سربراہ لگایا ہے ، ان کے پاس ڈیجٹیلائزیشن کا تجربہ ہے اور سکیورٹی کا بھی ، جب حکومت نے یہ فیصلہ لیا تھا تو مختلف اطراف سےاس پرتنقید کی گئی لیکن اسی تقرری کے بعد آج صورتحال بہتری کی طرف گامزن ہے ، جنہوں نے جعلسازی سے پاکستان کے قومی شناختی کارڈ حاصل کیے ہیں ان کی نشاندہی ہورہی ہے ان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شناخت چوری ایک بڑا جرم ہے اس میں شامل تمام کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلاء پر کام ہورہا ہے ، صرف کارآمد ویزہ ،پاسپورٹ سے ہی پاکستان آیا جاسکتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دہشت گردی ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لئے ہماری مسلح افواج ، سکیورٹی فورسز اور عوام نے بہت قربانیاں دیں لیکن ماضی کے ایک حکمران نے انہی دہشت گردوں کو فری رن فراہم کیا جس کے باعث آج ملک کے مختلف حصوں میں دوبارہ دہشت گردی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہمیں قومی بیانیے کو ترویج دینے کی اشد ضرورت ہے

Leave A Reply

Your email address will not be published.