واشنگٹن میں یوم یکجہتی کشمیر پر ڈیجیٹل ٹرکوں پر کشمیر کی آزادی کے پیغامات کی تشہیر
:امریکا میں مقیم کشمیریوں کی تنظیم ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم (ڈبلیو کے اے ایف)نےیوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر موبائل ٹرکوں کے ذریعے واشنگٹن میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے کشمیر کی آزادی کے پیغامات نشر کئے جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے ان کے حق خودارادیت کےحصول کے لئے اپنا وعدہ پورا کرے۔
ٹرکوں کی الیکٹرانک سکرینز پر یہ پیغامات نشر کئے گئے جن میں ’’بھارتی فورسز: کشمیر سے باہر‘‘،’’کوئی انصاف نہیں: امن نہیں‘‘،’’آزادی سب کے لئے : کشمیر کی آزادی‘‘،’’بھارت: کشمیر میں زمینوں پر قبضہ بند کرو‘‘، “بھارت: جموں و کشمیر میں آبادیاتی دہشت گردی بند کرو‘‘،’’کشمیر میں صرف نام پر انتخابات: بھارتی حکومت کو کوئی شرم نہیں ہے‘‘؛ ’’کشمیر میں جنگی جرائم کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہراؤ‘‘،’’کوئی الیکشن نہیں اور کوئی سلیکشن نہیں : صرف اقوام متحدہ کی قراردادیں‘‘۔
اس موقع پر ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بیان میں کہا کہ ڈیجیٹل اشتہارات پیغام پھیلانے کا سب سے مؤثر طریقہ ثابت ہوا ہے کیونکہ سکرینز پر نشر ہونے والے الفاظ سڑکوں پر چلنے والے لوگوں اور سرکاری اور تجارتی عمارتوں کے اندر اور باہر آنے والوں کی توجہ حاصل کر تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد زیادہ سے زیادہ سامعین کو صحیح جگہوں پر اپنے پیغامات کی جانب متوجہ کرکے کشمیر کاز کو فروغ دینا ہے۔
واشنگٹن میں ڈیجیٹل ٹرک کے روٹس میں تمام وفاقی عمارتیں، بشمول محکمہ خارجہ،کیپیٹل ہل،لائبریری آف کانگریس ،واشنگٹن مونومنٹ،وائٹ ہاؤس،غیر ملکی سفارت خانے، مختلف عجائب گھر،لنکن میموریل،واشنگٹن نیشنل کیتھیڈرل،بھارتی سفارت خانہ، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف شامل تھے۔ چیئرمین ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کشمیر کاز کے لئے پاکستانی عوام کی مسلسل سفارتی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر امریکا سمیت عالمی طاقتوں کا ردعمل اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک الگ تاریخی اور ثقافتی شناخت کے حامل لوگوں کے حق کے اصولوں ،اقوام متحدہ کے ذریعہ کئے گئے بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت، ایک پرامن اور مستحکم برصغیر علاقائی جوہری تبادلے کے امکان سے پاک اور انسانی حقوق کے معیارات کا مستقل اطلاق پر مبنی ہونا چاہیے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے اپیل کی کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر پر تعطل کو ختم کرنے کے لئے ایک خصوصی ایلچی مقرر کریں۔مشہور کشمیری امریکی سکالر ڈاکٹر امتیاز خان نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر کشمیر کی صورتحال کے بارے میں عالمی سطح پر بیداری پیدا کرنے کے ایک موقع کے طور پر کام کرتا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور طویل تنازعات کی طرف توجہ دلانا جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دن کو منانے سے عالمی برادری کو انسانی حقوق کے تحفظ کی وکالت کرنے اور مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لئے سفارتی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی اس کی ذمہ داری کی یاد دہانی بھی ہوتی ہے۔اس دن کو منانے کا مقٓصد کشمیری عوام کی اخلاقی حمایت بھی ہے، جن میں سے بہت سے لوگ خوف میں زندگی گزار رہے ہیں، تشدد کا سامنا کر رہے ہیں اور برسوں سے نقل مکانی کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یکجہتی کی کوششیں انہیں عالمی سطح پر سننے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیں۔
سیاسی رہنما، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور کارکن اکثر اس دن کو کشمیری شہریوں کے تحفظ، فوجی تشدد کے خاتمے اور بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ ناروے کی سکینڈینیوین کشمیر کونسل کے نیشنل ڈائریکٹر علی شاہنواز خان نے بھارت کو پہلے سے خبردار کیا کہ اب تشدد کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
یہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سب کچھ معمول کے مطابق ہونے کے ڈھونگ کو ختم کرنے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیری اپنے معاملات خود حل کریں اور اپنے مستقبل کا خود تعین کریں۔ کشمیری کارکن علی ایس خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کا جلد حل نکالنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کو اپنی آزادی کی جدوجہد میں کبھی تنہا محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ آزاد کشمیر کے عوام اور قیادت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ آزاد کشمیر کے صدر کے مشیر سردار ظریف خان نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر کاز کے تقدس کا احترام کیا جانا چاہیے کیونکہ اس کی قانونی حیثیت کو اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت اور پاکستان دونوں جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستیں ہیں اور یہ عنصر مسئلہ کشمیر کو ممکنہ طور پر دنیا میں سب سے زیادہ خطرناک بناتا ہے لہذا یہ امریکا کے مفاد میں ہے کہ وہ اس تنازعہ کو ایک ایسے تنازعہ میں بدلنے سے روکے جو دنیا کے ایک بڑے حصے کے لئے تباہ کن ہو سکتا ہے ۔
کشمیر امریکن ویلفیئر ایسوسی ایشن (کے اے ڈبلیو اے ) کے جنرل سیکرٹری سردار شعیب ارشاد نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیری آزادی کے حصول کے لئے بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں اور یہ تارکین وطن اور دیگر تمام لوگوں کا فرض ہے کہ امریکا اور دیگر ممالک میں عوام کو مسئلہ کشمیر اور اس خطے میں جاری مظالم سے آگاہ کرنے کے لئے اپنے جذبات سے آگاہ کریں۔ ممتاز کمیونٹی لیڈر اور کشمیر امریکن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی رکن سردار زبیر خان نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت تمام سیاسی قیدیوں محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بھٹ، آسیہ اندرابی اور خرم پرویز کو رہا کرے اور تمام کالے قوانین بشمول ڈومیسائل قانون جو کہ اکثریتی برادری کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں کو منسوخ کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی رائے اور اجتماع کو دبانے کا مطلب دہشت گرد عناصر کو بااختیار بنانا ہے۔
سرگرم کارکن سردار آفتاب روشن خان نے انسانی حقوق اور انسانی وقار کے حامیوں تک رسائی کو دوگنا کرکے کشمیر کی صورتحال بارے بیداری پیدا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ کشمیر ہاؤس واشنگٹن کے صدر راجہ لیاقت کیانی نے کہا کہ کشمیری عوام کی قیادت کو تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کسی بھی کوشش میں شامل ہونا چاہیے۔