راولپنڈی ٹیسٹ کا آج سے آغاز، بابر اعظم کا 4 پیسرز کیساتھ کھیلنے سے گریز

0

راولپنڈی ( سپورٹس رپورٹر) پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان راولپنڈی میں دوسرے ٹیسٹ کا آج سے آغاز ہورہا ہے جس میں قومی کپتان بابر اعظم نے چار پیسرز پر انحصار کا امکان مسترد کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ موسم کے کچھ فرق سے قطع نظر وکٹ کراچی جیسی محسوس ہو رہی ہے

،حالات کے مطابق اور ٹیم کی بہتری کو پیش نظر رکھتے ہوئے میچ سے قبل حتمی فیصلہ کریں گے ،پہلے ٹیسٹ کی فتح سے حوصلہ مند کھلاڑی مسلسل ٹریننگ کی بدولت بھرپور فارم کے ساتھ کھیل پر متوجہ ہیں،مہمان سائید کو کمزور قطعی نہیں سمجھا جا سکتا۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ آج سے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہوگا تو پاکستانی ٹیم میں شاید ہی کوئی تبدیلی ممکن ہو سکے

کیونکہ کراچی ٹیسٹ کے 17 کھلاڑی برقرار رکھے گئے ہیں اور قومی کپتان بابر اعظم نے ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کردی ہے کہ موسم حتمی فیصلے میں بڑا اہم کردار ادا کر سکتا ہے لیکن وہ چار پیسرز کے ساتھ میدان سنبھالنے کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ راولپنڈی کی وکٹ بھی کراچی جیسی محسوس ہو رہی ہے البتہ موسم کچھ مختلف کہا جا سکتا ہے اور یہ بات ذہن میں موجود رہے

کہ یہاں ہمیشہ سے ہی کنڈیشنز مختلف ہوتی ہیں لہٰذا کوئی بھی حتمی فیصلہ میچ والے دن ہی کیا جا سکتا ہے ۔بابر اعظم کے مطابق ان کا نہیں خیال کہ یہاں چار فاسٹ باؤلرز کھیل سکتے ہیں لیکن وہ کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کریں گے کہ ٹیم کیلئے کیا بہتر ہو سکتا ہے ۔

قومی کپتان کا کہنا تھا کہ ان کی تیاریاں بہترین جبکہ نیٹ پر کافی وقت صرف کرنے والے کھلاڑی بھرپور فارم اور کراچی ٹیسٹ کی کامیابی سے حوصلہ مند ہیں جنہوں نے دوسرا ٹیسٹ بھی اسی انداز سے کھیلنے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جیسے کہ پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ حریف ٹیم کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا جو پلٹ کر وار کر سکتی ہے اور پاکستانی ٹیم اس کیلئے پوری طرح تیار ہے اور ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے مکمل حمایت کے باعث وہ قیادت کا بھی بھرپور لطف اٹھا رہے ہیں

اور جب ساتھی پلیئرز کی مکمل حمایت حاصل ہو نے کے ساتھ منصوبہ بندی پر ٹھیک سے عمل ہوتا رہے تو پھر بطور کپتان بہت سی چیزیں آسان ہو جاتی ہیں ۔بابراعظم کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کا ایک،صفر کی برتری کے باعث مورال ہائی ہے اور اگرچہ پہلے ٹیسٹ میں ٹاپ آرڈر وکٹیں جلد گنوائی گئیں

مگر اظہرعلی اور فواد عالم کی بڑی شراکت نے صورتحال بہتر بنا دی اور بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود اپنے تجربے کی بدولت ٹیم کو مشکلات سے باہر نکال دیااور چونکہ انہیں حالات کے مطابق کھیلنے سے آگاہی ہے تو دیگر کھلاڑیوں کو بھی ان سے سیکھنا چاہئے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.