چینی وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو، غزہ کی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

0

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان سے فون پر بات چیت کے دوران غزہ کی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔چینی خبر رساں ادارے شنہوا کی رپورٹ کے مطابق وانگ یی جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازعے پر چین کا مؤقف جنگ بندی اور تنازعات کو جلد از جلد ختم کرنے، انسانی امداد کو یقینی بنانے اور دو ریاستی حل کی طرف واپسی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لئے چین کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ ایران خواتین اور بچوں کے قتل کی مخالفت کرتا ہے اور غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے لئے راہداریوں کو کھولنے کا حامی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو مسئلہ فلسطین کے مستقبل کے حل میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایران علاقائی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک چین کی طرف سے تجویز کردہ عالمی سلامتی کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ چین غزہ کی صورتحال کی شدت کو کم کرنے ،مسئلہ فلسطین کے حل اور علاقائی امن و استحکام کے تحفظ کے لیے زیادہ فعال طور پر پرعزم ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے ملک کا موقف عرب ممالک کے موقف سے مطابقت رکھتا اور اسلامی ممالک و عالمی برادری سے بہت زیادہ ہم آہنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیابھر کے ممالک کوغزہ کی صورتحال پر مضبوط آواز بلند کرنی چاہیے اور تنازعات پر زیادہ متحد موقف بنانا چاہیے۔

وانگ یی نے کہا کہ چین کا خیال ہے کہ فلسطین کے مستقبل سے متعلق کسی بھی انتظام کو فلسطینی عوام کی خواہشات کا مکمل عکاس ہونا چاہیے،فلسطینی عوام کے ریاستی اور خود ارادیت کے حق کا مکمل احترام کرنا چاہیے اور “فلسطین کی ملکیت، فلسطینی قیادت اور فلسطینیوں کے زیر انتظام کے اصول پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چین بتدریج دو ریاستی حل کی طرف واپسی بارے حالات پیدا کرنے اور مسئلہ فلسطین کے حقیقی معنوں میں حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ رابطہ مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔چین اور ایران کے درمیان تعلقات کے حوالے سے وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ اس سال دو سربراہ ملاقاتوں کے دوران چینی صدر شی جن پنگ اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے اس موقع پرچین ک طرف سے ایران کے ساتھ مواصلات کو مضبوط بنانے، باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے، تعاون کو وسعت دینے اور بین الاقوامی اور کثیر جہتی مواقع پر ایران کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کو بڑھانے اور حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے ، دونوں ممالک اور ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مساوات اور انصاف کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مسلسل بہتر بنانے، خطے کے ممالک کے اتحاد اور تعاون کو فروغ دینے اور علاقائی امن و سلامتی کے لئے ایران اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات میں بہتری کی حمایت کرتا ہے۔امیر عبداللہیان نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.