مقبوضہ کشمیر : لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ,2 فوجی کیمپوںپر بم حملے
سری نگر : جنوبی کشمیر کے لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے جبکہ بھارتی فورسز نے وکیل سمیت تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ۔ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے دھرباغ گائوں کے محمد آصف ڈار کی لاش بھارتی ریاست آسام کے گوہاٹی شہر سے ملی ہے ۔بھارتی پولیس نے گھیراؤ اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھر چھاپوں کے دوران شوپیاں ، ترال اور بڈگام کے علاقوں میں ایڈووکیٹ گوہر احمد وانی سمیت تین افراد کو گرفتار کیا۔دریں اثنا ، جمعہ کی صبح سری نگر کے نورباغ میں واقع سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کیمپ اورجنوبی کشمیر کے کولگام قصبے میں بھارتی فورسز کے ایک کیمپ پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ دستی بم کیمپ کے احاطے کے باہر زوردار دھماکے سے پھٹے جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ بھارتی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی۔ ادھربھارتی فورسز نے اننت ناگ میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات کی کوریج کرنے والے 3صحافیوں مدثر قادری، جنید رفیق اورفیاض شاہ کوکئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ ادھر کشمیری رہنمائوں عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ریاست کے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے لیے بھارتی فوج کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے ۔ عسکریت پسندوں کی موجودگی کو بہانہ بنا کر فوج ہمارے ووٹروں کو گھر سے باہر آنے سے روک رہی ہے ۔محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے ایک امیدوار کا انٹرویو کرنے کی پاداش میں 3 صحافیوں کو تشدد کانشانہ بنایا گیا۔