کچلاک، خضدار روڈ کو دو رویہ کرنیکا منصوبہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کر لیا گیا ہے، جام کمال
کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اگر ماضی کی حکومتیں بلوچستان پر موجودہ حکومت کی طرح توجہ دیتیں تو بلوچستان آج مزید ترقیاتی یافتہ ہوتا وفاق نے صوبائی حکومت کی تجویز پر کچلاک سے خضدار روڈ کو در رویہ کرنے سمیت کئی اہم منصوبے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی منظور ی دے دی ہے، یہ بات انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہی،وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی تجویز پر وفاق نے اہم منصوبے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کر لئے ہیںصوبائی حکومت نے صوبے میں پانی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کاریزات کو زندہ رکھنے، معاشرتی بہتری کے لئے بوستان میں اسپیشل اکنامک زون کے قیام اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں جامعہ بلوچستان کوئٹہ میں سہولیات کی فراہمی ، لسبیلہ یونیورسٹی کے وڈھ میں کیمپس کے قیام، کوسٹل ریجن کے لئے تعلیمی اسکالرشپ منصوبے پاک ایران سرحد پر گپت، مند، پنجگور میں مشترکہ بارڈر مارکیٹیں قائم کرنے ،کچلاک تا خضدار قومی شاہراہ کو دو یہ کرنے ،دیڑہ بگٹی میں سڑکوں کے تین منصوبے، شیرانی تا خاکی ، سبی تا ہرنائی۔ قلات تا خاران ، لورالائی تا دکی، برابچہ تا چار بان تا اموری، چاغی تا چارو چاہ ،ژوب تک مانزکئی، گنگری تا سنگار موسیٰ خیل، سوئی تا بیجوو قبرستان ، جھل جائو آواران روڈ سڑکوں کی تعمیر و توسیع ،ہزار گنجی، انڈسٹریل اسٹیٹ بوستان ،واشک، مند، تمپ میں گرڈ اسٹیشنوں کے قیام اور اپ گریڈ، آواران کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے، خانوزئی /پشین ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے گوادر کے پرانی آبادی کی بحالی صوبے کے متعدد اضلاع میں چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیر کے منصوبوں ،خضدار ،آواران ، خاران ، پنجگور، نوشکی ،کیچ میں زراعت کی بہتری سمیت دیگر کئی اہم منصوبوں کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان میں واضح بہتری اور ترقی آئیگی اگر ماضی کی حکومتیں بلوچستان پر موجودہ حکومت کی طرح توجہ دیتیں تو بلوچستان آج مزید ترقیاتی یافتہ ہوتا ۔