سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس

0 8

:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس پیر کو یہاں چیئرمین کمیٹی سینیٹر سید مسرور احسن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی کے ابھرتے ہوئے خطرات اور اس کے غذائی شعبے پر ممکنہ اثرات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ سینیٹ میڈیا ڈائریکٹوریٹ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سینیٹر سید مسرور احسن نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے فوڈ انڈسٹری کو حقیقی خطرہ لاحق ہے اور پرائیویٹ سیکٹر مسلسل ان کے خدشات کا اظہار کر رہا ہے ۔

انہوں نے فصلوں کی پیداوار میں مسلسل کمی کے رجحان پر روشنی ڈالی اور تجویز پیش کی کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مدافعت رکھنے والی فصلوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار خوراک کی صنعت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے خوراک کی پیداوار میں خود کفالت کو یقینی بنانے کے لیے بیج کے معیار کو بہتر بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے اجلاس کو پی ایس ڈی پی 2024-25 کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت کے پاس کل 26 پراجیکٹس ہیں جن میں سے 11 کا تعلق پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (PARC) سے ہے۔

ان منصوبوں کے لیے کل 9.9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ منصوبوں کی کل لاگت کا تخمینہ 201 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وزارت آئندہ منصوبوں کا فوکس آئی ٹی اور تکنیکی اختراعات کی طرف مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت فوڈ سیکیورٹی بجلی کی لاگت کو کم کرنے کے لیے ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے میں کسانوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔

تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ اس میں پیش رفت قابل اطمینان نہیں ہے، اور منصوبوں پر عمل درآمد اور تکمیل کافی سست ہے۔ ان چیلنجوں کے باوجود، وزارت جون 2025 تک اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔مزید برآں، وزارت نے اجلاس کو بتایا کہ پنڈ دادن خان میں ایک ماڈل فارم تیار کیا گیا ہے جبکہ بیج کی پیداوار کو مزید بڑھانے کے لیے ایک سیڈ ہیچری قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔حکام نے مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ تجاویز پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ 2025-26 کے لیے اسڑیملائن کئے گئے ان منصوبوں کا مقصد پیداوار میں اضافہ اور برآمدات و نمو کو بڑھانے کے لیے زراعت سے متعلقہ شعبوں میں نجی شعبے سے سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر سید مسرور احسن نے پھلوں اور سبزیوں کی صنعت کے لیے نئی اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے نجی شعبے کے تحفظات کو بھی اجاگر کیا۔ وزارت نے کہا کہ شعبہ کی ترقی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ساتھ نئی اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ اجلاس میں سینیٹرز دانش کمار، پونجو بھیل، عبدالواسع، دوست محمد خان، سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ وسیم اجمل، ایم ڈی پاسکو سرفراز درانی، چیئرمین پی اے آر سی غلام محمد علی سمیت متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.